اسلام آباد (خبرنگار) سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس نے ملک میں شریعت نافذ کرنے کا حکم جاری کرنے کیلئے دائردرخواست اعتراض لگا کر واپس کردی ۔درخواست گزار فاروق عمر نے ایڈووکیٹ خواجہ اظہر رشید کے توسط سے دائر درخواست میں وزیراعظم، صدر مملکت، اسلامی نظریاتی کونسل، جماعت اسلامی، طاہر القادری، جمعیت علمائے اسلام(ف)اور تحریک لبیک کو بھی فریق بنا کر چوری پرہاتھ کاٹنے ،زنا پر سنگسار اور شراب نوشی پر اسی کوڑوں کی سزا کے اطلاق کی استدعا کی تھی۔درخواست میں قانون اور ٹیکس قوانین کی شقوں کو اسلام کے منافی اور مسلح افواج کو نیب قانون سے استثنی دینا غیر مساوی قرار دیا گیا تھا جبکہ ہجری کیلنڈر کے اجرا، سرکاری افسران پر نماز کی پابندی،مخلوط تعلیم اور فحش مواد پر مکمل پابندی عائد کرنے کی اپیل کی گئی تھی۔رجسٹرار آفس نے اعتراض میں لکھا کہ درخواست گزار نے متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا جبکہ وزیراعظم اور صدر مملکت کو فریق نہیں بنایا جاسکتا۔ سپریم کورٹ نے لاہور کے پیٹرول پمپوں کی زمین لیز پر دینے سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیاجس میں کہا گیا کہ انتہائی قیمتی زمین کوڑیوں کے داموں لیز پر دی گئی،حکومت پنجاب لیز شدہ اراضی کو قبضے میں لیکر سیل کردے ، پیٹرول پمپس کی لیز کیلئے تین ماہ میں نئی نیلامی کی جائے ، لیز منسوخی سے متعلق عدالتی حکمنامے کا اطلاق پورے پنجاب پر ہوگا،عدالت نے این ایچ اے کی طرف سے لیز پر دی گئی زمین منسوخ کردی۔ اس معاملہ میں کوئی ہائیکورٹ حکم امتناع جاری نہیں کر سکے گی، عدالت نے پہلے سے جاری تمام حکم امتناعی خارج کرتے ہوئے مقدمہ نمٹا دیا۔ عدالت عظمی نے ملک بھر کی نجی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے فرانزک آڈٹ کے حوالے سے کیس کاحکم نامہ جاری کر دیا جس کے مطابق یہ معاملہ نیب کو بھجوانا بالکل مناسب نہیں۔ عدالت نے ہدایت کی ایف آئی اے مزید کاروائی جاری رکھے ،متاثرین ایف آئی اے کودرخواست دے سکتے ہیں،ایف آئی اے ہر تین مہینے بعد عملدرآمد رپورٹ پیش کرے ، کینال ویو ہاسوسائٹی کے رجسٹراراپنی مرضی کے آڈیٹرز سے آڈٹ کرائیں،سوسائٹی کا انتظامی کنٹرول سب رجسٹرار کے پاس ہو گا جبکہ ایف آئی اے مزاحمت کرنے والوں کیخلاف پرچے درج کرائے ۔