اسلام آباد (خبرنگار) سپریم کورٹ نے حکومت کو انٹرنیٹ کمپنیوں سے وٹس ایپ اور سکائپ کی مد میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کرنے سے روکتے ہوئے قرار دیا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز ایف ای ڈی سے مستثنیٰ ہیں۔عدالت عظمٰی نے انٹرنیٹ کمپنیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے اطلاق کے بارے ایک اپیل کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے ۔فیصلے میں انٹر نیٹ کمپنی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے اطلاق کے خلاف ٹیکس ٹربیونل کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی اپیل خارج کردی گئی ہے اور قرار دیا ہے کہ واٹس ایپ، سکائپ اور دیگر سروسز ٹیلی کمیونیکیشن کے ذمرے میں نہیں آتیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے ،واٹس ایپ اور دیگر کمپنیاں صارفین سے کوئی وصولی نہیں کرتیں اور قانون کے تحت انٹر نیٹ کمپنیوں کو ایف اے ڈی سے استثنٰی حاصل ہے ، انٹرنیٹ صارف کی مرضی ہے وہ برائوزنگ کرے یا آڈیو ویڈیو کالز، انٹرنیٹ کالز پر ٹیلی کمیونیکیشن سروس کی مد میں ٹیکس نہیں لیا جا سکتا، انٹرنیٹ کمپنیاں صرف سروس چارجز لیتی ہیں واٹس ایپ و دیگر کال کے چارجز نہیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کمپنیاں وٹس ایپ اور سکائپ کی مد میں صارفین سے اضافی وصولی نہیں کرتیں تو اس پر ٹیکس کیسے لیا جا سکتا ہے ؟۔
سپریم کورٹ نے حکومت کو انٹرنیٹ کمپنیوں سے ایکسائز ڈیوٹی وصولی سے روکدیا، ایف بی آر کی اپیل خارج
اتوار 09 فروری 2020ء
اسلام آباد (خبرنگار) سپریم کورٹ نے حکومت کو انٹرنیٹ کمپنیوں سے وٹس ایپ اور سکائپ کی مد میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی وصول کرنے سے روکتے ہوئے قرار دیا ہے کہ انٹرنیٹ سروسز ایف ای ڈی سے مستثنیٰ ہیں۔عدالت عظمٰی نے انٹرنیٹ کمپنیوں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے اطلاق کے بارے ایک اپیل کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے ۔فیصلے میں انٹر نیٹ کمپنی پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے اطلاق کے خلاف ٹیکس ٹربیونل کا فیصلہ بحال رکھتے ہوئے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی اپیل خارج کردی گئی ہے اور قرار دیا ہے کہ واٹس ایپ، سکائپ اور دیگر سروسز ٹیلی کمیونیکیشن کے ذمرے میں نہیں آتیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے ،واٹس ایپ اور دیگر کمپنیاں صارفین سے کوئی وصولی نہیں کرتیں اور قانون کے تحت انٹر نیٹ کمپنیوں کو ایف اے ڈی سے استثنٰی حاصل ہے ، انٹرنیٹ صارف کی مرضی ہے وہ برائوزنگ کرے یا آڈیو ویڈیو کالز، انٹرنیٹ کالز پر ٹیلی کمیونیکیشن سروس کی مد میں ٹیکس نہیں لیا جا سکتا، انٹرنیٹ کمپنیاں صرف سروس چارجز لیتی ہیں واٹس ایپ و دیگر کال کے چارجز نہیں۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کمپنیاں وٹس ایپ اور سکائپ کی مد میں صارفین سے اضافی وصولی نہیں کرتیں تو اس پر ٹیکس کیسے لیا جا سکتا ہے ؟۔
آج کے کالم
یہ خبر روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں اتوار 09 فروری 2020ء کو شایع کی گی
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں