وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار سے پاکستان سٹاک ایکسچینج اور میوچل فنڈز ایسوسی ایشن کے مشترکہ وفد نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔اس موقع پر وزیر خزانہ نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کی کارکردگی بہت بہتر تھی۔ دنیا بھر کے مالیاتی اداروں کی کار کردگی جانچنے والے امریکی ادارے ’مارکیٹ کرنٹس نیٹ ویلتھ‘ نے 2020 کے آخر میں پاکستان کی سٹاک مارکیٹ کو ایشیا میں سب سے اچھی کار کردگی پر’ بیسٹ پر فارمنگ‘ مارکیٹ قرار دیا تھا ۔ آج صورتحال یہ ہے کہ گزشتہ سال اپریل سے مارکیٹ فرازسے زیادہ نشیب کا شکار ہے ، وزیر خزانہ کا مارکیٹ انڈیکس میںکمی پر اظہار تشویش بجا لیکن اسے بہتری کی جانب لانا بھی حکومت کا ہی کام ہے ۔ جاری معاشی بحران نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بری طرح مجروح کیا ہے، اس کے لئے ضروری ہے کہ سرمایہ کاروں اور کاروباری برادری کا اعتماد بحال کیا جائے ۔ملک میں نئی صنعتی سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے جس سے ملکی پیداوار پر بھی مضر اثرات مرتب ہوئے ہیں جبکہ ڈالر کی قیمت میں یومیہ اضافے اور روپے کی بے قدری سے سٹاک مارکیٹ میں ٹھہرائو اور اضافے کا رجحان متاثر ہوا ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹریڈرز،انویسٹرز، بروکرز کی تجاویز پر عمل کیا جائے ، ان کے مسائل حل کیے جائیں ، سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے لئے راغب کیا جائے تاکہ ماضی کی طرح سٹاک مارکیٹ میں نئی سرمایہ کاری سے اس کی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے۔