قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے سکولوں میںپیرا میڈیکل سٹاف کی تعیناتی کا بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔ اس کے تحت تمام سرکاری و نجی سکولوں میں طبی عملے کی سہولت لازمی ہو گی اور قانون پر عمل نہ کرنے والوں کو ایک لاکھ روپے جرمانہ اور سکول کے ذمہ داران کو 6ماہ قید کی سزا دی جا سکے گی۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ وطن عزیز کے سکول طبی عملے اور ڈسپنسریوں کی سہولت سے یکسر محروم ہیں۔ ماضی کی کسی بھی حکومت نے کبھی اس پر توجہ نہیں دی جبکہ پرائیویٹ سکولوں میں بھاری فیسیں تو ضرور لی جاتی ہیں لیکن وہاں طلبہ اور سکول کے عملہ کے لئے کسی قسم کی طبی سہولت موجود نہیں ہوتی ۔ سکول میں کسی طالب علم کو چوٹ ی لگنے یاکسی فوری ضرورت کے وقت ابتدائی طبی امداد کی عدم فراہمی نہ کسی بڑے جانی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔ترقی یافتہ ممالک میں طلبہ اور سکول کے عملے کے لئے پیرا میڈیکل سٹاف کی تعیناتی لا زمی سمجھی جاتی ہے تاکہ کسی بھی حادثہ کی صورت میں متاثرہ طلبہ کو بروقت طبی امداد فراہم کی جا سکے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ قانون پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے،. طلبا کو طبی امداد کی سہولتیں فراہم نہ کرنے والے سرکاری اور نجی سکولوں کے ذمہ داران اور مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے اور انہیںسزا کے عمل سے بھی گزارا جائے تاکہ تمام سکولوں میں طبی امداد اور طبی عملے کی تعیناتی کے قانون پر عملدر آمد کو یقینی بنایا جا سکے۔