اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ حکومت بین الاقوامی سرمایہ کار کمپنیوں کو پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے حوالے سے ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں وزیر اعظم ہائوس میں ظہبی گروپ کے وفد سے ملاقات میں کیا۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے حوالے سے بے پناہ مواقع ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت راوی اربن ڈویلپمنٹ منصوبے ، سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبہ، والٹن ائیر پورٹ کی منتقلی اور پنجاب کے چھوٹے شہروں کے اطراف میں عوام کو سستی رہائش کی فراہمی کے منصوبے کے حوالے سے پیشرفت پر جائزہ اجلاس ہوا۔بریفنگ میں سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبے اور والٹن ائیر پورٹ کی منتقلی کے حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا گیا کہ اس منصوبے کی کمرشل، ریٹیل اور رہائشی زوننگ بین الاقوامی اعلیٰ معیار کے تحت کی جا رہی ہے ۔عمران خان نے منصوبے کی افادیت کے حوالے سے ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے عوام کے لئے یہ منصوبہ سماجی اور معاشی لحاظ سے انتہائی اہم ہے ، منصوبے کی تکمیل سے عرصہ دراز سے غیر استعمال شدہ زمین پر معیاری تعمیرات سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا بلکہ روزگار کے مواقع بھی میسر ہوں گے ۔ اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کم لاگت 3 سے 5 مرلہ گھروں کے یہ منصوبے ابتدا میں صوبہ کے 25 سے 27 اضلاع کے اطراف میں ہوں گے اور بعد ازاں ان کا دائرہ کار 87 مختلف لوکیشنز تک بتدریج بڑھایا جائے گا۔وزیراعظم نے غریب اور کم آمدن طبقے کے لئے اس منصوبے کی افادیت کے پیش نظر ٹائم لائنز متعین کرنے اورجلد آغاز کی ہدایت کی۔وزیرِ اعظم نے اشیائے ضروریہ خصوصاً گندم اور چینی کی دستیابی اور قیمتوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے رمضان المبارک میں عوام کواشیائے خوردونوش کی بلا تعطل اور کم نرخوں پر دستیابی کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ رمضان المبارک کے حوالے سے تیاری اور بروقت اقدامات اٹھائے جائیں،رمضان المبارک کی آمد سے پہلے عام آدمی کو اشیائے ضرور یہ کی دستیابی اور قیمتوں میں کمی کو یقینی بنایا جائے ۔ وزیراعظم نے یوٹیلٹی سٹورز پر اشیائے ضرور یہ کی بلا تعطل دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے سینیٹر سجاد طوری سے ملاقات میں سینٹ انتخابات میں شفافیت پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی، سینٹ انتخابات میں ماضی میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ کی تاریخ گواہ ہے ، چاہتے ہیں کہ ایوانِ بالا کے ارکان شفاف طریقے سے منتخب ہو کر آئیں۔مزید برآں وزیراعظم نے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ایم این اے عاصم نذیر، خرم شہزاد اور شاہد نذیر سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا صنعتی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے ،صنعتی ترقی روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ برآمدات بڑھانے کیلئے بھی کلیدی اہمیت کی حامل ہے ۔وزیراعظم نے صوابی سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا عوام کو ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے ، عوامی نمائندوں کو اپنے حلقہ کے لوگوں کی فلاح کیلئے قانون ساز اسمبلیوں میں آواز اٹھا کر مثبت کردار ادا کرنا چاہئے ۔92 نیوز کے مطابق وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آج کے الیکشن کمیشن پر ہمیں اعتماد ہے ،فارن فنڈنگ کیس کی سماعت اوپن ہونی چاہئے تاکہ قوم کو حقائق کا پتہ چلے ،براڈشیٹ سے ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، اسے پرویز مشرف نے ہائر کیا تھا،ہم نے وزرا کی کمیٹی بنائی ہے جو تمام چیزیں دیکھے گی،پاکستان کے اربوں ڈالر چوری ہوکر باہرپڑے ہیں،10ارب ڈالر ہر سال منی لانڈرنگ ہوکر باہر جاتے ہیں،براڈ شیٹ کو جرمانہ ادا نہ کیا جاتا تو ہر روز 5ہزار پائونڈ دینا پڑ رہا تھا،ہمارے دور میں ڈالر 107روپے سے 160روپے پر گیا،روپیہ گرا جس کے نتیجے میں باہر سے آنے والی تمام اشیا مہنگی ہوگئیں،روپیہ گرنے کے بعد چیزیں مہنگی نہ کرتے تو قرضے مزید بڑھ جاتے ،بجلی بنانے اور اسے فروخت میں تین روپے کا فرق ہے ،ماضی کے معاہدوں کے باعث جو بجلی نہیں خریدتے ، اس کے پیسے ادا کرنا پڑتے ہیں،یہی وجہ ہے کہ بد قسمتی سے ہمیں بجلی کی قیمتیں بڑھانا پڑتی ہیں۔