مکرمی !سیاسی میدان میں سیاسی جنگ لڑنا ہر سیاسی جماعت کا قانونی،سیاسی، اخلاقی اور آئینی حق ہے مگر گالم گلوچ کی سیاست کسی بھی لحاظ سے وطن عزیز کے کے لیے مناسب نہیں ہے۔نون لیگ کے میڈیا سیل کی طرف سے سوشل میڈیا پرجس قسم کے غیر اخلاقی، گھٹیا اور نازیباپوسٹ لگائے جا رہے ہیں ان سے اخلاقیات کا جنازہ نکل رہا ہے۔راقم الحروف کو یہ بات تسلیم کرنے میں کوئی عار نہیں کہ پی ٹی آئی کی طرف سے بھی جوابی طور پر ویسا ہی سلوک برتا جا رہا ہے مگر اس حقیقت سے بھی کوئی انکار نہیں کر سکتا کہ شروعات ن لیگ کے میڈیا سیل کی طرف سے کی جاتی ہیں۔سوال یہ کہ جس طرح غیر اخلاقی، گھٹیا اور نازیباپوسٹ لگا کر غلیظ زبان استعمال کی جا رہی ہے کیا مسلم لیگی راہنما وہی پوسٹ اپنی فیملی میں بیٹھ کر دیکھ سکتے ہیں؟ عدالتی جنگ کا مقابلہ عدالت میں اور سیاسی مقابلہ سیاسی میدان میں کرنے کی بجائے طوفانِ بدتمیزی کا بازار کیوں گرم کر رکھا ہے؟.ایک پاکستانی سیاستدان پر اگرچہ ہزاروں مقدمات عدالتوں زیر التوا ہوں وہ تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کا وزیر داخلہ بن کر سربراہ بن سکتا ہے.ایسے حالات میں کسی خیر کی توقع رکھنا کسی دیوانے کے خواب دیکھنے سے کم نہیں مگر پھر بھی ان سیاست دانوں سے اپیل ہے کہ خدارا ہوش کے ناخن لیں۔ اپنی سیاسی جنگ کو ذاتی دشمنیوں میں تبدیل نہ کریں۔ (رشید احمد نعیم،پتوکی)