اسلام آباد،پشاور(وقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی) چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینٹ ، ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی اورارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں، الاؤنسز اور مراعات ایکٹ میں ترمیم کے تین بلز سینٹ اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کرلیے گئے جو آج سینٹ اجلاس میں پیش کیے جائیں گے ۔یہ بلز سینیٹر نصیب اﷲ بازئی، سجاد حسین طوری، دلاور خان، ڈاکٹر اشوک کمار اور دیگر سینیٹرز کی جانب سے جمع کرائے گئے ہیں۔قائد ایوان سینیٹرشبلی فراز،سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصر،وفاقی وزیراسدعمر،پیپلز پارٹی اورجماعت اسلامی نے بل کی مخالفت کا اعلان کردیا۔سینٹ اجلاس میں آج نجی ممبر ڈے ہوگا،آج کے سینٹ اجلا س کا 27نکاتی ایجنڈہ جاری کیا گیا ،ایجنڈے میں ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے 3 بل شامل ہیں ۔ اسکے علاوہ نیکٹا بل بھی ایجنڈے میں شامل ہے ۔ملک میں مہنگائی اور بیروز گاری پر قابو پانے کے حوالے سے سینیٹر سراج الحق کی قرارداد اور چمن بارڈر کو تجارت کیلئے چوبیس گھنٹے کھولنے کے حوالے سے سینیٹر عثمان کاکڑ کی قرارداد بھی ایجنڈے میں شامل ہے ۔ ڈیم فنڈ پر سینیٹر عتیق شیخ کی تحریک اور بلین ٹری منصوبہ کو زیربحث لانے کی تحریک بھی ایجنڈا میں شامل ہے ۔ سینٹ اجلاس کے ایجنڈا میں حکومتی بزنس بھی شامل ہے ، وزیرِداخلہ نیشنل کائونٹر ٹیررازم اتھارٹی ترمیمی بل پیش کرینگے ۔ وزیرقانون فروغ نسیم لیٹر آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹ بل 2020 پیش کرینگے ۔ڈپٹی چیئرمین سینٹ نے تنخواہ بڑھانے سے متعلق بل سے لاتعلقی کا اظہار کیا اورکہاکہ بل سے متعلق مشاورت ضرورہوئی لیکن حمایت کیلئے حامی نہیں بھری۔خوشی ہوگی حکومت میری تنخواہ بڑھانے کی بجائے غریب عوام کو فائدہ پہنچائے ۔ چیف وہپ پی ٹی آئی سجاد طوری نے کہا 85 فیصد ارکان تنخواہ میں اضافے کے بل کی حمایت کر رہے ہیں۔کچھ لوگ نمبر گیم کی وجہ سے بل کی مخالفت کر رہے ہیں، سیاسی جماعتوں سے مشاورت کرینگے ۔ وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہیں بڑھانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں ، اگر خزانے میں گنجائش ہے تو اسکو عوام پر بوجھ کم کرنے کیلئے استعمال کرنا چاہئے ۔ ان حالات میں بالکل بھی مناسب نہیں کہ عوامی نمائندے اپنی مراعات میں اضافہ کریں۔ جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ اراکین قومی اسمبلی و سینٹ کی تنخواہوں میں تین تین لاکھ اضافے کی تجویز ظلم ہے ۔ پی پی سینیٹر شیری رحمن نے کہاکہ ارکان پارلیمان کی تنخواہوں میں اضافے سے متعلق بل کی حمایت نہیں کریں گے ۔ اس وقت پاکستانی عوام کوبہت بڑا معاشی بحران کا سامنا ہے ۔سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بل کو غیر مناسب قرار دیا اور کہا کہ ملک ابھی معاشی بحران سے پوری طرح نہیں نکلا، اراکین پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کیلئے وقت مناسب نہیں۔قائدایوان سینٹ شبلی فراز نے تنخواہوں میں اضافے کے بل کو قبل از وقت قرار دیدیا۔شبلی فراز نے کہاکہ پارلیمنٹرین کی تنخواہیں کم مگر اضافے کیلئے وقت موزوں نہیں۔