مکرمی ! ریپ کے بڑھتے ہوئے واقعات کے باعث خواتین میں خوف وہراس پایا جاتا ہے اور اکثر و بیشتر خواتین پبلک ٹرانسپورٹ رکشہ ،ٹیکسی، بس کے استعمال سے کترا رہی ہیں اگر ہم ایک ، دو سال پیچھے چلے جائیںتو خواتین کی ہی آسانی اور سہولت کے لیے آن لائن ٹیکسی سروسز کا آغاز کیا گیا تھا اور خواتین اس کے استعمال سے کافی خوش اور مطمئن نظر آتی تھیں مگر آفسوس ہم اس معاشرہ کا حصہ ہے جہاں کسی بھی سروس کو خواتین کے لیے پرسکون رہنے نہیں دیا جاتا آن لائن سروس میں بھی خواتین کو ہرآساں کرنے کے واقعات پیش آنے لگے اور خواتین ان سواریوں کے استعمال سے بھی کترانے لگی ۔فی الوقت تو میری ان آن لائن ٹیکسی سروس والوں سے گزارش ہے کہ خواتین کے لیے پہلے کی طرح اس سروس کو محفوظ بنائے اور اس کے ساتھ ڈرائیور ز کو بھی اس بات کا پابند کریں کہ اگر وہ اپنی گاڑی میں کوئی غیر اخلاقی سرگرمی ہوتی دیکھیںتو بروقت کمپنی کو اطلاع دیں تاکہ کمپنی فی الفور ایکشن لے سکے کیونکہ کوئی بھی سروس جو عوام کے لیے فائدہ مند اس کو صاف اور شفاف ہی رہنا چاہیے تاکہ عوام اس پر بھروسہ کرکے اسے استعمال کرسکے ۔ ( مبشرہ خالد)