اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، این این آئی) کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام فیز ٹو کے اجراء کی سمری موخر کر دی اور کے الیکٹرک کو اضافی بجلی کی فراہمی اور واجبات کی وصولی کیلئے طریقہ کار طے کرنے کی اجازت اوراسٹیٹ بینک کی چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کو بغیر ضمانت قرض فراہمی اور وزارت ریلوے کے ملازمین کے اخراجات کیلئے 7.5 ارب روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دیدی۔ جمعہ کو وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ای سی ی کا اجلاس ہوا۔معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر کی احساس ایمرجنسی کیش کے دوسرے مرحلے کے آغاز بارے بریفنگ دی۔ دوسرے مرحلے میں احساس کفالت سے مستفید ہونے والوں کی تعداد اور فوائد بڑھائے جائیں گے ۔ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے مختلف شعبوں کے ڈیٹا تجزیہ کیلئے وقت مانگ لیا۔وزارت خزانہ کے مطابق احساس ایمرجنسی کیش کیلئے سمری آئندہ اجلاس میں دوبارہ پیش کی جائے گی۔ وفاقی وزارت توانائی نے اجلاس کو بتایا کہ کے الیکٹر کے ساتھ پی پی اے کے نئے معاہدہ پر جلد دستخط کردیئے جائیں گے ۔ ای سی سی نے سٹیٹ بینک کی ایس ایم ایز کیلئے ری فنانس و کریڈٹ سکیم کی سمری منظور کرکے سٹیٹ بینک کو اہداف کے ساتھ جامع مانیٹرنگ میکنزم پیش کرنے کی ہدایت کی۔اوورسیز پاکستانیز کی درآمد شدہ 8 گاڑیوں کی کلیئرنس کی منظوری دیدی گئی،خصوصی اقتصادی زون میں ٹرن اوور ٹیکس کی چھوٹ کا ایجنڈا بھی موخر کر دیا گیا۔کمیٹی نے ہدایت کی تجاویز مرتب کرکے ای سی سی کے آئندہ اجلاس میں ان کو پیش کیا جائے ۔ اجلاس میں حور ون فیلڈ سے گیس کی فراہمی، گوادر شپ یارڈ کے پراجیکٹ منیجمنٹ سیل کیلئے 10 کروڑ، گلگت بلتستان کے ملازمین کے اخراجات کیلئے 3 ارب کی سپلیمنٹری گرانٹ اور ہائوسنگ اینڈ ورکس کیلئے 7.2 ارب روپے ،وزارت صنعت وپیداوار کیلئے 8.5 کروڑ روپے ، علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کے خصوصی اقتصادی زون میں گیس کی فراہمی کیلئے 8.9 کروڑ روپے ،وزارت ماحولیاتی تبدیلی کیلئے ایک ارب روپے ، وزارت آئی ٹی کیلئے 31.7 کروڑ روپے اور وزارت ریلوے کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن ودیگر اخراجات کیلئے 7.5 ارب روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری دے دی۔