لاہور،اسلام آباد،کراچی، پشاور، کوئٹہ (کامرس رپورٹر ،خبر نگار،وقائع نگار، سٹاف رپورٹر ،نیوز ایجنسیاں )سینٹ الیکشن کیلئے امیدواروں کے کاغذات نامزگی کی جانچ پڑ تا ل کا آج آخری دن ہے ۔ الیکشن کمیشن نے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج سنایاجائے گا جبکہ وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ ،سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، طارق فضل چودھری سمیت متعدد امیدواروں کے کاغذات نامزگی منظور کر لیے گئے ۔ اسلام آباد سے سینٹ کی 2 نشستوں پرالیکشن کمیشن نے 8 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جبکہ آزاد امیدوار محمد یوسف کی دوہری شہریت کے باعث کاغذات مسترد کر دیے گئے ۔ جنرل نشست پر پی ٹی آئی کے امیدوار وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، فوزیہ ارشد ،سید علی بخاری، منیرہ جاوید،ن لیگ کے طارق فضل چودھری،فرزانہ کوثر،فریدالرحمان اور فرح اکبر کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ۔ریٹرننگ افسر نے پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی کیخلاف اعتراضات پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج سنا یا جائے گا۔ قبل ازیں تحریک انصاف کی طرف سے دائر اعتراضات پر سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ یوسف رضا گیلانی توہین عدالت میں سزایافتہ مجرم ہیں لیکن انہوں نے کاغذات نامزدگی میں یہ حقائق چھپائے اسلئے وہ سینٹ الیکشن کیلئے اہل نہیں۔ان کیخلاف نیب کورٹس میں ریفرنسز زیر التوا ہیں،اسلئے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے ۔یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے بتایاسپریم کورٹ نے ان کے موکل کو علامتی سزا دی تھی اور قانون کے مطابق ان کی نااہلیت ختم ہوچکی ۔ان کی سزا 2017ء میں ختم ہوئی، انہوں نے 2018ء میں الیکشن لڑا، پی ٹی آئی کے الزامات جھوٹ اور ہتک عزت کے زمرے میں آتے ہیں۔پنجاب میں بھی سینٹ امیدواروں کی سکروٹنی کا عمل جاری ہے ۔ گزشتہ روز 19امیدوارں کو بلایا گیا جن میں13امیدواروں کے کاغذات منظور جبکہ5پر اعتراضات لگا دئیے گئے جبکہ ایک امیدوار ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش نہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے پرویز رشید اور مشاہد اللہ ، افنان اللہ پر اعتراضات لگائے گئے ۔ پرویز رشید پر تحریک انصاف کی ایم پی اے زینب عمیر نے اعتراض لگایا کہ وہ پنجاب ہاؤس کے نادہندہ اور اداروں کیخلاف زبان استعمال کرتے ہیں، گوشواروں میں بھی غلط بیانی کی،آرٹیکل 62،63پر پورے نہیں اترتے ، کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔ الیکشن کمیشن نے پرویز رشیدکو اعتراض دور کرنے کیلئے آج تین بجے تک کا وقت دیدیا۔ مشاہد اللہ کے بیٹے افنان اللہ پر پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم کی جانب سے اعتراض دائر کیا گیا کہ وہ ایف بی آر کے 3کروڑ61لاکھ کے ڈیفالٹر ہیں ،مشاہد اللہ ذاتی حیثیت میں پیش نہ ہوئے جس کی وجہ سے ریٹرننگ افسر نے آج بلایا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے سعود مجید اورتحریک انصاف کے رہنما اعجازالحق منہاس کو بھی آج دوبارہ طلب کیا گیا ہے ۔ ریٹرننگ افسر کی طرف سے اعجاز چودھری، عون عباس اور سعدیہ عباسی سمیت 14امیدواروں کو طلب کیا گیا ہے ۔مسلم لیگ ق کے کامل آغا ، پیپلز پارٹی کے عظیم الحق،آزاد امیدوار جمشید اقبال چیمہ اورمحمد خان مدنی، جنرل نشست، تحریک انصاف کے ملک ظہیر عباس کھوکھراور عمر سرفراز چیمہ اورسیف اللہ نیازی،ٹیکنوکریٹ کی دو نشستوں پر ن لیگ کے امیدوار اعظم نذیر تارڑ اور تحریک انصاف کے بیرسٹر علی ظفر جبکہ خواتین کی نشست پر ن لیگ کی سائرہ تارڑ اور تحریک انصاف کی ڈاکٹر زرقا سہروردی کے کاغذات منظور کر لئے گئے ۔مسلم لیگ ن کے زاہد حامد، سیف الملوک کھوکھر کے کاغذات بھی منظور جبکہ ایک امیدوار روبینہ اختر کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش نہ ہوئیں۔ الیکشن کمیشن نے سندھ سے 17 سینٹ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے جن میں پیپلز پارٹی کے 12 امیدواروں کے 13 اور ایم کیو ایم پاکستان کے 4 امیدواروں کے نامزدگی فارم شامل ہیں۔پیپلز پارٹی کے امیدوار اپنے تجویز و تائید کنندہ کیساتھ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی قیادت میں الیکشن کمیشن پہنچے جہاں جنرل نشست پر صادق علی میمن، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان، دوست علی جیسر، جام مہتاب، تاج حیدر اور شہادت اعوان ، خواتین کی نشست پر پلوشہ زئی خان، رخسانہ پروین، خیرالنسا اور فرزانہ بلوچ جبکہ ٹیکنو کریٹ پر شہادت اعوان اور ڈاکٹر کریم خواجہ کے نامزدگی فارم منظور کرلیے گئے ۔ ٹیکنو کریٹ پر فاروق ایچ نائیک اپنے کاغذات کی جانچ پڑتال کیلئے آج الیکشن کمیشن آئیں گے ۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان کے 4امیدواروں فیصل واڈا، خضر عسکر زیدی، شہاب امام اور رئوف صدیقی کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات جمع کرادیئے گئے ۔ اعتراضات میں کہا گیا فیصل واوڈ آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے ۔انہوں نے کراچی میں موجود اثاثے بھی ظاہر نہیں کیے ۔ ایم کیو ایم کے خضر عسکر زیدی ،شہاب امام اور رؤف صدیقی پر اعتراضات میں کہا گیا کہ ایم کیو ایم کے تینوں رہنما ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار ہیں لیکن وہ اس کیلئے درکار اہلیت پر پورا نہیں اترتے ۔ جنرل سیٹ پر ایم کیو ایم کے امیدوار فیصل سبزواری، ڈاکٹر ظفر کمالی اور عبدالقادر خانزادہ جبکہ خواتین کی نشست پر خالدہ طیب کے کاغذات منظور ہوگئے ۔خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی کے تمام امیدواروں کے کاغذات درست قراردیدیئے گئے ۔ پیپلز پارٹی کے فرحت اﷲ بابر کے کاغذات بھی درست قراردیئے گئے ۔ٹیکنو کریٹ کی نشست کیلئے فرحت اﷲ بابر ، زبیر علی، ریحان عالم خان، محمد ہمایوں مہمند، محمد اقبال خلیل، دوست محمد خان، شوکت جمال اور محمد علی سیف کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل ہوگئی ۔جنرل نشستوں پر ملک نجیب گل خلیل، فرحت اﷲ بابر ہدایت اﷲ ،فیصل سلیم الرحمان ، عباس آفریدی، دوست محمد خان، نجی اﷲ خٹک ، حامد الحق، عطاء الرحمان جبکہ خواتین کی نشستوں پر تسلیم بیگم، صائمہ خالد، حمیدہ شاہد اور عصمت آرا خٹک کے علاوہ 9 خواتین امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال مکمل کر لی گئی جبکہ اقلیتی نشست پر تمام امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی ۔ خواتین کی نشست پر پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر ثانیہ نشتر کے کاغذات منظورکرلئے گئے ۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر اے این پی کے امیدوار ڈاکٹر شوکت جمال امیر زادہ کے کاغذات پر فیصلہ محفوظ کرلیاگیا ۔ ٹیکنوکریٹ کی نشست پر جے یو آئی ف کے امیدوار زبیرعلی کے پاس تعلیمی تجربہ اور پیشہ ورانہ دستاویزات کم ہونے پر فیصلہ آج تک محفوظ کیاگیا ہے جبکہ آزاد امیدوار نجیب اﷲ خلیل کے کاغذات مسترد کردیئے گئے ۔جنرل نشست کیلئے تاج آفریدی ،فیصل سلیم الرحمان اور نصراﷲ اور خواتین کی نشست کیلئے تسلیم بیگم کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال بھی مکمل کرلی گئی ہے ۔ بلو چستان میں 18 امیدواروں کے کا غذات نا مز دگی کی جانچ پڑ تال ہوئی۔جنرل نشستوں پر کا غذات جمع کرانے والے 9امیدواروں بلو چستان عوامی پارٹی کے سینیٹر سر فراز علی بگٹی ، سینیٹر ستا رہ ایاز، پر نس احمد عمر احمد زئی ، جمعیت علماء اسلام پا کستان کے سینیٹر مولانا عبد الغفور حیدری، خلیل احمد بلیدی ،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سینیٹر عثمان خا ن کاکڑ، عوامی نیشنل پارٹی کے عمر فا روق کا سی، پی ٹی آئی کے سید ظہور آغا اور آزاد امیدوار عبد القادر ،2ٹیکنو کریٹ نشستوں پر جمعیت علماء اسلام پا کستا ن کے کا مران مر تضیٰ ایڈووکیٹ کے کاغذات منظور جبکہ بلو چستان عوامی پارٹی کے محمد نواز نا صر کے کاغذات دو ہری شہر یت کی بنا پر مسترد کر دئے گئے ۔ خواتین نشستوں پر بلو چستان عوامی پارٹی کی شا نیہ خان، ایچ ڈی پی کی عا طفہ ، اے این پی کی بینش سکند رمسیح،جمعیت علما ء اسلام پا کستان کی آسیہ ناصر جبکہ اقلیتی نشستوں پر بلو چستان عوامی پارٹی کے دینش کمار، جمعیت علما ء اسلام پا کستان کے ہمن داس اور عوامی نیشنل پارٹی کی بینش سکندر مسیح کے کاغذات بھی منظور کر لیے گئے ۔