اسلام آباد (این این آئی) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ترقیات و اصلاحات کو بتایا گیا ہے کہ نئی گنج ڈیم منصوبہ شروع سے نقائص کا شکار ہے ، منصوبے کی لاگت پر نظرثانی ہوتی رہی ،وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے فنڈنگ میں تاخیر کی وجہ سے مسائل سامنے آئے ۔جمعہ کو سینٹ قائمہ کمیٹی برائے منصوبہ بندی ترقیات و اصلاحات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر آغا شاہ زیب درانی کی زیر صدارت ہوا جس میں گزشتہ اجلاسوں کی سفارشات پر عملدرآمد اور دیگر معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ نئی گج ڈیم کے حوالے سے واپڈا حکام نے بریفنگ دی۔ چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ آئندہ اجلاس میں واپڈا ،وزارت پلاننگ اور سندھ حکومت مانیٹرنگ رپورٹ کمیٹی کو پیش کریں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہے ۔عملی کام 45فیصد ہو چکا ہے ۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایچ ای سی نے 17سالوں میں 2لاکھ 43ہزار 7سو 31وظائف ایوارڈ کئے جن میں سے 6ہزار 6سو 35غیر ملکی اور 237058مقامی وظائف شامل ہیں ۔ کمیٹی نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، سیکرٹری منصوبہ بندی اور چیئرمین ایچ ای سی کی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ۔