اسلام آباد(اظہر جتوئی)پاکستان زرعی شعبے کی ترقی کیلئے چین پاکستان مشترکہ زرعی ٹیکنالوجی لیبارٹری کے منصوبے اورجدید زرعی آلات کی فہرست رواں رواں ماہ کے آخر تک چین کو فراہم کرے گاجبکہ آئندہ سال2020ء تک سی پیک کے 17منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،اس سلسلے میں مشترکہ ورکنگ گروپ کا دوسرااجلاس جلد بلایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پاکستان اور چین نے پاکستان میں سماجی و معاشی ترقی کے شعبے میں 27ترجیح منصوبوں پر اتفاق کیا ہے جن کے ایم او یوز پر دستخط کئے جائیں گے ، ان میں سے 17منصوبے 2020تک شروع کئے جائیں گے ، پاکستان مزید 10ترجیح منصوبوں کی تجاویز رواں برس کے اختتام تک مکمل کر لے گااور فزیبلٹی سٹڈی پر کام شروع کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق ان 27منصوبوں کے لیے چین ایک ارب ڈالر کی گرانٹس فراہم کرے گا۔سی پیک کے نویں جے سی سی اجلاس میں دونوں ملکوں نے اتفاق کیا کہ زرعی شعبے کی ترقی کیلئے چین پاکستان مشترکہ زرعی ٹیکنالوجی لیبارٹری کے منصوبے ا ورجدید زرعی آلات کی فہرست پاکستان نومبر کے آخر تک چین کو فراہم کرے گاجس کے بعد چین اور پاکستان زرعی آلات کی فہرست اور زرعی شعبے میں تعاون کے عمل کو جلد مکمل کریں گے ۔نئے منصوبوں میں بلوچستان میں شمسی توانائی کے آلات کی فراہمی، خیبرپختونخوامیں شمسی توانائی کے پمپس، آزاد جموں و کشمیر میں واٹر فلٹریشن پلانٹس کے ذریعے پانی کے صاف پانی کی فراہمی کے منصوبے ، طبی آلات، مواد کی فراہمی ،پاکستان ووکیشنل سکولوں کیلئے آلات کی فراہمی، اپ گریڈیشن کے منصوبے ، زرعی تعاون کے شعبے میں استعداد کار میں اضافے ، زرعی مصنوعات کی پروسسنگ، ٹیکنالوجی میں توسیع، فشریز، بیماریوں سے پاک زون کی تعمیر اورمنڈیوں کی معلومات شامل ہیں۔