اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر کو اٹھایا اور ان کیساتھ دوٹوک بات کی۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوںنے کہا 17جنوری 1948ء سے کشمیر بین الاقوامی تنازع ہے ، اقوام متحدہ کی اپنی دو رپورٹس کشمیر کے حوالے سے موجود ہیں، چین کی سپورٹ کی وجہ سے 17 جنوری کو دوبارہ معاملہ اٹھایا گیا اور پچاس سال بعد کشمیر ایشو پر سکیورٹی کونسل کا اجلاس ہوا۔وزیر خارجہ نے کہا کشمیر میں معاملات تیزی سے بگڑ رہے ہیں، خطے کے امن واستحکام کو داؤ پر لگایا جا رہا ہے ، پاکستان کی واضح پالیسی ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حق میں دیانتداری، سیاسی، اخلاقی اور سفارتی طور پر آواز بلند کرتے رہیں گے ۔وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر کو مزید اجاگر کرنے کیلئے خصوصی مہم کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 25 جنوری سے پرنٹ، الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر مسئلہ کشمیر اجاگر کریں گے ، 27 جنوری کو اسلام آباد میں ایک کلچرل شو منعقد کیا جائے گا جس کا کشمیر پر فوکس ہوگا،اس کے علاوہ 28 جنوری کو پورے پاکستان میں کشمیری مجاہدین اور قربانیاں دینے والوں کی تصاویری نمائش منعقد ہونگی، 30 جنوری کو اسلام آباد میں کشمیر کے حوالے سے سیمینار منعقد کرایا جائے گا، 31 جنوری کو کشمیر کمیٹی کے سربراہ پریس کانفرنس کریں گے ۔انہوں نے بتایا تین فروری کو اسلام آباد کنونشن سینٹر میں نوجوانوں کی تقریب ہوگی جس میں کشمیر کے حوالے سے زمینی حقائق سامنے رکھے جائینگے جبکہ کشمیر کے مہاجر کیمپ میں راشن تقسیم کیا جائے گا،4 فروری کو کشمیر ڈے کے حوالے سے ایوان صدر میں تقریب ہوگی جس میں پوری ڈپلومیٹک کور کو شرکت کی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا وزیراعظم مظفر آباد کشمیر اسمبلی اور میرپور میں عوامی جلسے سے خطاب بھی کرینگے ، اس کے علاوہ چاروں صوبوں میں کشمیر کے حوالے سے ریلیاں نکالی جائیں گی۔ انہوں نے کہا تمام سفیر کشمیر کے حوالے سے تقاریب منعقد کریں گے ۔ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا امریکہ خطے میں اپنے مفادات کو دیکھتا ہے ، خطے میں کچھ قوتیں ابھر رہی ہیں جو امریکہ کو چبھتی ہیں، امریکہ نے اگر مدد نہیں کی تو رکاوٹ بھی نہیں ڈال رہا۔ شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ پاکستان کشمیریوں کا مقدمہ موثر طریقے سے لڑ رہا ہے ، جب یہ مسئلہ عروج پر تھا تو ہم سے غفلت ہوئی، کیمرے کی آنکھ دھرنے کی طرف موڑ دی گئی، پاکستان کے اندر ہمارا بیانیہ دھرنے کی وجہ سے دھندلا سا گیا۔شاہ محمود نے کہا ہمارا ایمان ہے بالآخر سچ کی فتح ہوگی۔انہوںنے کہا بڑی طاقتیں مصحلتوں کا شکار ہیں لیکن پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے ساتھ ہے ،پاکستان کشمیریوں کو مایوس نہیں کرے گا، کشمیر مسئلے پر وزیراعظم کی خواہش ہے کہ کونسل آف فارن منسٹر کا اجلاس ہونا چاہئے ، سعودی عرب نے کہا اس تجویز کوعزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔علاوہ ازیں شاہ محمود قریشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سی پیک کے حوالے سے ہمیں اپنے مفاد کو دیکھنا ہے ، جو چیز ہمارے مفاد میں ہے ،ہم اس پر عمل پیرا رہیں گے ۔انہوں نے کہا اگر کشمیر میں حالات بگڑتے ہیں یا جنوبی ایشیا میں کوئی چپقلش جنم لیتی ہے تو اس کے خطے کی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہوں گے ۔ انہوں نے کہا صدر ٹرمپ نے دورہ پاکستان پر آمادگی کا اظہار کیا ہے اور وہ جلد پاکستان آنے کے خواہش مند ہیں، امریکی پاکستان کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، اس لئے وہ دو طرفہ تعلقات کو بڑھانا چاہتے ہیں۔