اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ، 92نیوز رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ سی پیک پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی کیلئے ایک بہترین منصوبہ ہے ، سی پیک پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے ، سی پیک منصوبے کو ہر حال میں پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے ،سی پیک کے ثمرات ہر خاص وعام پاکستانی تک پہنچائے جائیں گے ،وزیراعظم کی زیرصدارت سی پیک کے تحت منصوبوں کی پیش رفت پرجائزہ اجلاس ہوا،وزیراعظم کو جاری منصوبوں کی موجودہ صورتحال سے متعلق بریفنگ دی گئی،وزیراعظم نے سی پیک اتھارٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے ہدایت کی کہ ادارے کی کارکردگی کو مزید مؤثر بنانے کیلئے تما م ضروری اقدامات کیے جائیں۔اجلاس میں وفاقی وزارء اسد عمر، مخدوم خسرو بختیار، عمر ایوب، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ اور متعلقہ وزارتوں کے اعلی ٰحکام نے شرکت کی۔وفاقی دارالحکومت ، پنجاب ، خیبرپختونخوا کے بڑے شہروں کے ماسٹر پلان کو ازسر نو ترتیب دینے کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہاہے کہ ہر شہر کے محرکات اور سماجی و معاشی سرگرمیوں کو مدنظر رکھ کر ماسٹر پلان میں ترامیم و اپ گریڈیشن کا عمل آگے بڑھایا جائے ، اس امر پر خصوصی توجہ دی جائے کہ شہری علاقے ملکی معیشت کے لئے انجن آف گروتھ کا کام سر انجام دیں اور اس سے نوجوانوں کے لئے نوکریوں اور معاشی سرگرمیوں کے بہتر مواقع پیدا ہوں۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ماسٹر پلانز کو حتمی شکل دینے کے روڈ میپ اور اس عمل کی تکمیل کے دوران عبوری لائحہ عمل پر مشتمل رپورٹ آئندہ ایک ہفتے تک مکمل کی جائے ۔ وزیراعظم سے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور فوکل پرسن برائے پناہ گاہ نسیم الرحمٰن نے ملاقات کی ۔وزیراعظم نے مستقبل میں پناہ گاہوں کے انتظام اور سہولیات کی فراہمی میں مزید بہتری کے حوالے سے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ بے سہارا اور نادار افراد کو پناہ گاہوں میں ہر ممکن سہولیات کی فراہمی، پناہ گاہوں کے نظم و نسق میں مسلسل بہتری یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ ان افراد کی عزت نفس کا خاص خیال رکھا جائے ۔ بے سہارا اور نادار افراد کی کفالت ریاست کی ذمہ داری ہے ، اور ہم اس ذمہ داری کو نبھانے میں ہر ممکن اقدامات اٹھائیں گے ۔ وزیراعظم سے وزیر اعلی ٰخیبر پختون خوا محمود خان نے ملاقات کی جس میں میں صوبہ خیبر پختونخوا کی مجموعی صورتحال، کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات اور ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔