وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر عوام کی شکایات کے ازالے کے لئے بنائے گئے پاکستان سٹیزن پورٹل پر محض دو ماہ میں2لاکھ 29ہزار 667شکایات وصول ہوئی ہیں۔ سرکاری اہلکاروں سے عوامی شکایات ایک ایسا گھمبیر نوعیت کا مسئلہ ہے کہ تقریباً ہر دور میں ہر حکومت نے عوامی مسائل کے ازالے کے لئے وفاقی اور صوبائی محتسب اداروں کی موجودگی کے باوجود پارلیمانی ارکان پر مشتمل کمیٹیاں بھی بنائیں یہاں تک کہ عوام کو پٹواریوں کے استحصال سے بچانے کی غرض سے ہر انتقال اراضی پر خریدار اور فروخت کنندہ کو وزیر اعلیٰ کی آواز میں ایک پیغام بھی موصول ہوتا تھا کہ اگر کسی پٹواری نے آپ سے کام کے بدلے رشوت کا تقاضا کیا ہے تو شکایت پیغام کے دوران ہی درج کروائیں مگر بدقسمتی سے احتساب کے اداروں کے غیر موثر ہونے کی وجہ سے عوام کو خاطر خواہ ریلیف نہ مل سکا ۔وزیر اعظم آفس کے مطابق حکومت پنجاب میں 44ہزار 411شکایات کا ازالہ کر چکی ہے جو یقینا قابل ستائش امر ہے مگر حکومت کے محض شکایات کے ازالے سے نظام میں موجود خرابی کا ٹھیک ہونا ممکن نہیں جب تک حکومت عوامی شکایات کی وجہ بننے والے ذمہ داران کے لئے احتساب کا کوئی موثر نظام وضع نہیں کرتی۔ حکومت جتنے بھی ادارے بنائے جتنی بھی شکایات کا ازالہ کرے سسٹم ٹھیک ہونے والا نہیں ۔بہتر ہو گا حکومت شکایات کے ذمہ داران کے خلاف نہ صرف موثر قانونی کارروائی کو یقینی بنائے بلکہ اس کی تشہیر بھی کی جائے تاکہ کرپٹ عناصر عبرت پکڑیں اور نظام کی درستگی کی کوئی سبیل ہو سکے۔