اسلام آباد،کراچی ،لاہور (خبرنگار،سٹاف رپورٹر ، نامہ نگار خصوصی) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے 20سے زائد پولیس اہلکاروں کی برطرفیوں پر حکومت سندھ سے ایک ماہ میں رپورٹ طلب کر لی جبکہ سرکاری وکیل سے استفسارکیا کہ برطرفیاں غیر قانونی تھیں تو ذمہ داران کیخلاف کیا کارروائی کی گئی؟جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ جس کا جو دل کرتا ہے بھرتی کر لیتا ہے ، سب کے سیاسی مقاصد ہیں ۔جسٹس مقبول باقر نے کہا سارہ بجٹ ملازمین پر لگ جاتا ہوگا، سرکاری وکیل نے انکشاف کیا کہ سپریم کورٹ کے احکامات پر ان لوگوں سے این ٹی ایس ٹیسٹ لیاتوصرف 12 نے ٹیسٹ پاس کیا جن کو دوبارہ رکھ لیا گیا۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سٹیل ملز کے تعلیمی اداروں کے اساتذہ کی ریگولرائزیشن کیس میں سٹیل ملز کے وکیل کی جانب سے درخواست واپس لینے پر خارج کردی جبکہ عدالت نے سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیا۔ جسٹس گلزار احمد کا کہنا تھا کہ اتنا بڑا ادارہ بند ہے ملازمین کی تنخواہوں کا بوجھ بڑھ گیا، وکیل اساتذہ نے بتایا کہ سٹیل ملز کا پلانٹ بند ہے مگر تعلیمی ادارے چل رہے ہیں ۔ سندھ ہائی کورٹ نے کنٹریکٹ اساتذہ کو ریگولرائز کرنے کا حکم دیا تھا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے فراڈکیس میں ملوث ملزم کی ایک لاکھ کے مچلکوں کے عوض قبل از گرفتاری ضمانت منظور کر لی ۔ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان پر مشتمل3رکنی فل بنچ نے حافظ محمد علی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ بتایا جائے ملزم کی گرفتاری کیوں ضروری ہے جس تفتیشی افسر نے بتایا کہ مال برآمد گی کیلئے ملزم کی گرفتاری چاہیے تو چیف جسٹس نے حیرت کا اظہار کیا اور ریماکس دیئے کہ یہ کیا روایت چل پڑی ہے ، برآمدگی لینی ہے تو سرچ ورانٹ لیں۔ عدالت نے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔اسلام آباد میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے سابق ایم ڈی واسا بلوچستان حامد لطیف رانا کی ضمانت سے متعلق مقدمہ میں احتساب عدالت سے ٹرائل میں پیشرفت کی رپورٹ طلب کر لی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریما رکس دیئے کہ آرڈر شیٹ پیش کی جائے تاکہ ہم اس کیس کو سمجھ سکیں کہ سپریم کورٹ نے کب کیا حکم دیا ۔ عدالت نے خاتون کی تصاویر انٹر نیٹ پر پھیلانے کے ملزم افغان شہری سرتاج پنا کی درخواست ضمانت مستر دکرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو کیس جلد نمٹانے کی ہدایت کی ۔دوسری جانب بلوچستان کے ضلع خاران میں 6 مزدوروں کے قتل کا معاملہ میں لواحقین نے معاوضے کی عدم ادائیگی پر سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی ۔