جنوبی وزیرستان/کوئٹہ (آن لائن،نیٹ نیوز )جنوبی وزیرستان کی تحصیل توئے خلہ کے علاقے زار میلن میں باراتیوں سے بھری گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ،8 افراد جاں بحق ہوگئے ،مرنیوالوں میں 6 خواتین اور 2 بچے شامل ہیں جبکہ 4 بچے لاپتہ ہوگئے ۔انتظامیہ کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور لاشوں کو سیلابی پانی سے نکال لیاگیا ،ڈی سی نعمان افضل آفریدی کا کہنا ہے کہ لاپتہ ہونے والے بچوں کی تلاش جاری ہے ۔دوسری جانب مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے آپریشن سست روی کا شکار ہے اور مقامی قبائل اپنی مدد آپ کے تحت بچوں کی تلاش میں مصروف ہیں۔ادھربلوچستان کے ضلع جھل مگسی میں کچھی کے پہاڑی علاقوں میں 150 ہندو یاتری سیلابی ریلے میں پھنس گئے ، جن میں سے ایک کی لاش مل گئی ہے ،مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندو یاتری تین روز قبل 11 اپریل کو اپنے مذہبی رسومات ویساقی منانے ہری سر مندر گئے تھے جو سیلابی ریلے میں پھنس گئے ، وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کمشنر نصیر آباد اور ڈپٹی کمشنر کچھی کو فوری طور پر ہندوبرادری سے رابطہ کر نے کی ہدایت کی ہے ۔مشیر مذہبی امور دنیش کمار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندو یاتری اونٹوں پر اپنے مذہبی مقامات کی یاترا پر گئے تھے ، یاتریوں کے 10 سے زائد اونٹ سامان سمیت سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور ایک یاتری کی لاش بھی ملی ہے ، مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے ، امدادی ٹیمیں مذکورہ علاقے کی طرف روانہ کردی گئی ہیں ،دوسری جانب پی ڈی ایم اے کا کہناہے کہ ہندو یاترویوں سے رابطہ ہو گیا ہے اور پتہ چلا ہے کہ یاتریوں نے ایک اونچے ٹیلے پر پناہ لے رکھی ہے ، ان تک پہنچنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔