کراچی ،کوئٹہ ( سٹاف رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک ) سینٹ الیکشن ، وفاق کی اتحادی جماعتوں کے ناراض ہونے کا سلسلہ شروع ، ایم کیو ایم کے بعد بی اے پی بھی تحریک انصاف سے ناراض ہوگئی ۔ کوئٹہ میں بلوچستان عوامی پارٹی کے صدر کی زیرصدارت پارلیمانی اراکین کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وفاقی حکومت کا اتحادی جماعتوں کے ساتھ رویہ زیر بحث رہا۔بی اے پی کے پارلیمانی اراکین نے پی ٹی آئی سے اظہار ناراضی کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی وفاقی اور کے پی کے کابینہ میں ہمیں مسلسل نظر انداز کررہی ہے ، پارلیمانی اراکین کا شکوہ تھا کہ تحریک انصاف نے بی اے پی کو وفاقی کابینہ اور کے پی میں نمائندگی نہیں دی اور وفاق میں جو محکمہ بلوچستان عوامی پارٹی کو دیا گیا اس سے عوامی مسائل حل نہیں ہوتے ۔پارلیمانی اراکین کا مطالبہ تھا کہ جس طرح ایوانوں میں ہم وفاقی حکومت کو سپورٹ کررہے ہیں پی ٹی آئی اسی طرح ہمیں نمائندگی بھی دے جبکہ وفاقی حکومت کی اہم شخصیات نے تحفظات دورکرنے کے لیے ایم کیوایم پاکستان کی قیادت سے رابطہ کرلیا ،مردم شماری کے نتائج کے بدلے ایم کیوایم پاکستان کوسندھ سے سینٹ کی ایک نشست دلوانے کے معاملے پرسمجھوتہ طے پانے کا امکان ہے جبکہ جی ڈی اے نے بھی تحریک انصاف سے ناراضی کے باعث اپنے مطالبات پیش کرنے پرغورشروع کردیا۔ جبکہ متحدہ سربراہ خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ حکومت نے ہم سے رابطہ کیاہے ،ہم نے حکومت کومطالبات یادکر ائے ہیں،کسی بھی وقت بھی مذاکرات ہوسکتے ہیں، ہم حکومت کوبلیک میل نہیں کرینگے ، ہم جوقدم بھی اٹھائیں گے بہت سوچ سمجھ کراٹھائیں گے ۔