اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)سینٹ میں اپوزیشن نے قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز کی تقریر کے دوران شدید احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کر دیا، اپوزیشن رہنماؤں نے شیم شیم کے نعرے بھی لگائے ،شبلی فراز اور سینیٹر پرویز رشید کے درمیان سخت تلخ کلامی بھی ہوئی، کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے اجلاس پیر کی سہ پہر ساڑھے 3بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا ۔جمعہ کو اجلاس میں اپوزیشن کی تحریک پر بحث کے دوران سینیٹر شبلی فراز تقریر کیلئے اٹھے تو مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر پرویز رشید نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہ بحث کو سمیٹ رہے ہیں اگر کوئی ضروری بات ہے تو وہ کریں، سیاسی انتقام ختم نہیں کر سکتے تو ہماری گفتگو کو ختم نہ کریں ،قائد ایوان سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آپ اپنی زبان کو ملحوظ خاطر رکھیں، یہ حقائق سننا نہیں چاہتے ، جس سیاسی لیڈر کو پکڑا جاتا ہے وہ جمہوریت کے پیچھے چھپتا ہے ، آج ایسے دوراہے پر کھڑے ہیں معیشت کو تباہ حال کر دیا گیا ،ادارے کھوکھلے ہو گئے ،جب بھی سیاسی لیڈر گرفتار ہوتا ہے تو نعرہ لگتا ہے ۔شبلی فراز نے کہا کہ انہوں نے مولانا فضل الرحمن کو لیڈر مان لیا ہے ،ان کو چاہیے وہ بھٹو اور بے نظیر کا نام نہ لیں،شبلی فراز کے الفاظ پر پیپلز پارٹی اور اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور معذرت کرنے کا مطالبہ کیا، سینیٹر شبلی فراز نے معذرت کرنے سے انکار کر دیا اس موقع پر اپوزیشن نے ایوان سے والے آئوٹ کر دیا اور شیم شیم کے نعرے لگائے ، جبکہ سینیٹر مولابخش چانڈیو نے کورم کی نشاندہی کر دی کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔گزشتہ روز سینیٹ کا اجلاس چیئرمین محمد صادق سنجرانی کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ اجلاس میں اراکین کو بنیادی حقوق دینے سے انکار، مبینہ سیاسی انتقام، اور سابق رکن پارلیمان کی شہریت کی تنسیخ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر سراج الحق ، سینیٹر طاہر بزنجو ، سینیٹر مولانا فیض محمد ،سینیٹر سسی پلیجو،سینیٹر جہانزیب جمالدینی اور دیگر نے خطاب میں کہاکہ موجودہ حکومت جس طرح سیاسی انتقام لے رہی ہے اس طرح تو ڈکٹیٹر ز کے دور حکومت نہیں ہو ا، موجودہ حکومت نے 11ہزار ارب کے قرضے لے کر تاریخی کامیابی حاصل کی ۔اس وقت ملک دلدل میں پھنس چکا ہے آئین کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اجلاس کے دوران سیکرٹری داخلہ کی عدم موجودگی اور گریڈ19سے کم کے افسران کی حاضری پر سیکرٹری داخلہ کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کی ہدایات جاری کر دیں۔