اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،لیڈی رپورٹر ،خصوصی نیوز رپورٹر) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بتایا گیاہے کہ 2025تک 5جی ٹیکنالوجی قابل عمل ہو جائے گی۔ پاکستان اُن پانچ سے چھ ممالک میں شامل ہے جو 5جی کا ٹرائل کر رہے ہیں، ٹیلی نار، پی ٹی سی ایل، موبی لنک اور ایس سی او نے بھی ٹرائل کی درخواست دی ہے ۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن سینیٹر روبینہ خالد کی زیر صدارت ہوا۔ قائمہ کمیٹی کو 5جی ٹیکنالوجی کے بارے ممبر پی ٹی اے نے تفصیلات سے آگاہ کیا۔سینیٹر عتیق شیخ نے کہا کہ5جی لائسنس دینے کا کیا طریقہ کار ہے اور کس رول کے تحت ایک کمپنی کو اجازت دی گئی کہ وہ 5جی کے دعوے کر رہے ہیں۔ پی ٹی اے خاص کمپنی کو کیوں پروموٹ کر رہا جس پر ممبر پی ٹی اے نے بتایا کہ اگر کوئی آپریٹر فریم ورک کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ایکٹ کے مطابق اُسکے خلاف کاروائی کی جاتی ہے ، نجی کمپنی کو فائیو جی کے ٹیسٹ کی تشہیر سے روک دیا ہے ۔چیئر پرسن نے کہا کہ 5جی کی خوشی میں ملک کیلئے تباہی پیدا نہ کریں ،تمام چیزوں کاجائزہ لے کر پلان تیار کریں اور سکیورٹی پر خصوصی توجہ دیں۔ پی ٹی اے کل کے اخبار میں تمام چیزوں کو واضح کرے کہ کمپنی کو صرف ٹیسٹنگ کی اجازت دی گئی اور سائبر سکیورٹی کے حوالے سے کتنا کام کیا گیا ۔ سینیٹر رحمان ملک نے کہا کہ بھارت پوری دنیا میں سائبر دہشتگردی میں ملوث ہے ، کمیٹی کو آگا ہ کیا جائے کہ گزشتہ پانچ برس میں بھارت کی طرف سے کتنے سائبر حملے کئے گئے اور انکے تدارک کیلئے وزارت نے کیا اقدام اٹھائے ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس چیئرپرسن منزہ حسن کی زیر صدارت ہوا۔سیکرٹری جنگلات سندھ نے بتایا کہ سندھ میں بہت شجر کاری کی گئی لیکن جب کوئی اسکی خلاف ورزی کرتا ہے تو پکڑنے پر آپ میں ہی سے کسی کی کال آ جاتی ہے کہ اس مرتبہ اسے چھوڑ دیں۔کمیٹی میں فضائی آلودگی کی مستند معلومات کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ درجہ حرارت بڑھنے کے اثرات پر بریفنگ میں بتایا گیا کہ صدی کے آخر تک ملک کا درجہ حرارت5 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جائیگا،درجہ حرارت بڑھنے سے گندم کی فصل میں کمی واقع ہورہی ہے ، 2035 تک مختلف علاقوں میں 5 سے 19 فیصد کمی واقع ہو جائیگی جس پر چیئر پرسن منزہ حسن نے کہا کہ یہ ایک الارمنگ پوزیشن ہے ۔ادھرقومی اسمبلی کی ذیلی قائمہ کمیٹی خزانہ نے افراط زرمیں کمی کیلئے سفارشات دینے کافیصلہ کیا۔