اسلام آباد (نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک ،آن لائن ) چیئرمین نیب جسٹس (ر )جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمے اور لوٹی رقوم کی واپسی کیلئے منزل کا تعین کیا ہوا ہے ، آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے والوں اور منی لانڈرنگ کرنے والوں کے خلاف تحقیقات منطقی انجام تک پہنچائیں گے ۔چیئرمین نیب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کسی دباؤ ، دھمکی اور پراپیگنڈا کی پروا کیے بغیر اس منزل کا تعین کیا ہے ، نیب کا مقصد صرف اور صرف وطن عزیز کو کرپشن سے پاک بنانا ہے ، نیب زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر قانون کے مطابق سختی سے عمل پیرا ہے ، بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقوم کی واپسی پر دباؤ اور دھمکی کی کوئی پرواہ نہیں، نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کو قومی خدمت سمجھتے ہوئے اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے ، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف ریاست پاکستان سے ہے ، نیب افسران ملک سے کرپشن کے خاتمے کو قومی خدمت سمجھتے ہیں جبکہ نیب حکام کی جانب سے تمام اعلیٰ افسران کو نیب آفیشلز کے واٹس گروپ ختم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔نیب اتھارٹی نے تمام اعلیٰ افسران کو ایک مراسلہ جاری کیا ہے مراسلے کے مطابق واٹس ایپ گروپس میں نیب کی معلومات، پالیسی، سرکاری خط و کتاب شیئر کیے جاتے ہیں ، مختلف معاملات پر تبصروں سے ادارے کی سبکی ہوتی ہے جبکہ واٹس ایپ گروپس میں تبصرے کرنا نیب قانون کی خلاف ورزی ہے ۔ ترجمان نیب نوازش علی نے کہاہے کہ نیب آرڈیننس بڑا کلیئرہے ، چیئرمین نیب جاویداقبال کے دورمیں600ریفرنسزدائرکیے ، احتساب عدالت نے ایک ماہ میں ریفرنس کافیصلہ کرناہوتاہے ، قانون سب کے لئے برابرہے ، جاوید اقبال کے دورمیں ادارے کی کارکردگی مثالی ہے ، موجودہ چیئرمین نیب کے 28ماہ میں178ارب روپے ریکورکیے ، سندھ سے 10ارب روپے ریکورکیے ۔