اسلام آباد(وقائع نگارخصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک، آن لائن) وزیرخارجہ مخدوم شاہ قریشی نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ5ہفتوں کے مسلسل کرفیو سے زندگی مکمل طور پر مفلوج ہو چکی ہے ۔بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں بچوں، بوڑھوں اور خواتین کو آپنی بربریت کا نشانہ بنا رہا ہے ۔جمعہ کو وزیرخارجہ نے ملائیشین ہم منصب سیف الدین عبداللہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے کہاکہ بھارت کے یکطرفہ اقدامات سے پورے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں،عالمی میڈیا اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی چشم کشا رپورٹس نئے انسانی المیے کے رونما ہونے کی نشاندہی کر رہی ہیں،مقبوضہ جموں و کشمیر کے لاکھوں نہتے مسلمان بھارتی استبداد سے نجات کیلئے عالمی برادری بالخصوص مسلم دنیا کی طرف نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ملائیشیا کے وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تعاون کا یقین دلایا اور حمایت کے عزم کو دہرایا۔دونوں وزرائے خارجہ نے خطے میں قیام امن کیلئے روابط اور مشترکہ کاوشیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔دریں اثنا وزیرخارجہ نے یورپی یونین کے نمائندہ خصوصی برائے انسانی حقوق ایمن گلیمورسے ٹیلی فونک رابطہ کیااور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔ایمن گلیمور نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا اورکہاکہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔بعد ازاں نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا آج چین اور افغانستان کے وزرائے خارجہ پاکستان آ رہے ہیں جن سے کشمیر کی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوگا،دنیا ثالثی کے ذریعے کردار ادا ، بھارت پر دباؤ ڈال سکتی ہے ۔