اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر سوئٹزر لینڈاور آئیوری کوسٹ کے ہم منصبوں سے ٹیلیفونک رابطے کئے ، سوئٹزر لینڈ کے وزیر خارجہ ایگنازیو کاسیس سے گفتگومیں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سمیت خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر خارجہ نے اپنے سوئس ہم منصب کو بھارت کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں یکطرفہ اقدامات اور انکے مضمرات سے آگاہ کیا۔سوئس وزیر خارجہ نے صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اسکا جائزہ لے ہیں ۔ کشیدگی کے خاتمے کیلئے تمام فریقین کو مذاکرات کرنے چاہئیں ۔وزیر خارجہ نے مسلسل دوسرے روز آئیوری کوسٹ کے وزیر خارجہ مارسل آمون تاانو سے رابطہ کیا،اس موقع پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت پرتبادلہ خیال کیا گیا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ سکیورٹی کونسل کا ممبر ہونے کے ناطے آئیوری کوسٹ سے موثر کردار ادا کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔دریں اثناوزیر خارجہ شاہ محمودقریشی سے پاک افغان ٹریک ٹو پراجیکٹ سے وابستہ افغان وفدنے ڈاکٹر شعیب سڈل کی قیادت میں ملاقات کی،دوران ملاقات پاک افغان تعلقات، افغان امن عمل سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم نے خلوصِ دل سے افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار ادا کیا اور کرتے رہیں گے ، چینی اور افغان وزرائے خارجہ کو سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کیلئے دعوت نامے ارسال کئے ہیں جو جلد اسلام آباد میں ہو گی ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان کی داخلی خود مختاری کا احترام کرتا ہے اور افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے ۔پی ٹی آئی کے سیکرٹری او آئی سی ڈاکٹر عبداﷲ ریاڑ نے بھی شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں تحریک انصاف کے بین الاقوامی سیکرٹریٹ کے تنظیمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر خارجہ نے عبداﷲ ریاڑ کو جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے نیو یارک آنیوالے بھارتی وزیراعظم کیخلاف بھرپور احتجاج کی تیاریوں کی ہدایت کی۔