لاہور،فیصل آباد،ٹبی قیصرانی،ڈیرہ غازیخان(نامہ نگار خصوصی،جنرل رپورٹر، نمائندہ 92نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں )لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کو الیکشن میں حصہ لینے کی باضابطہ اجازت دیدی جبکہ حلقہ این 87سے امیدوارسائرہ افضل تارڑ کی نااہلی کیلئے درخواست خارج کر دی۔عدالت نے تحریک انصاف کے امیدوار سردار غلام عباس کو الیکشن لڑنے سے روک دیا جبکہ تحریک انصاف کے فیصل آباد سے امیدوار حلقہ این اے 105 رانا آصف توصیف کو بینک ڈیفالٹر ہونے پر نااہل قرار دیدیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں قائم دورکنی بنچ نے مسلم لیگ ن کے امیدوار سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی تاحیات نااہلی کو کالعدم کرنے اور ان کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا فیصلہ سنادیا۔ شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اپیلٹ ٹربیونل نے آئینی حدود سے تجاوز کرتے ہوئے انکو تاحیات نااہل کیا ۔ ایئربلیو کے کل شیئرز 9 کروڑ ہیں جن میں سے شاہد خاقان عباسی کے ملکیتی شیئرز6 کروڑ کے ہیں۔ جس پرعدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس میں اس سفیر کے شیئرز بھی ہیں جو ابھی امریکہ میں تعینات ہوئے ہیں اورنیب انکی تلاش میں ہے ۔دریں اثنا لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا پر مشتمل دورکنی نے حلقہ این 87سے امید وارسائرہ افضل تارڑ کو الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف دائر درخواست کو ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کر دیا ۔ درخواست گزار وکیل نے موقف اختیار کیا کہ سائرہ افضل نے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے ،اپنی منقولہ اور غیر منقولہ پراپرٹی، زرعی اراضی ، شوہر کے ذریعہ معاش اور شوہر کیخلاف نیب کیسز کاذکر نہیں کیا۔علاوہ ازیں جسٹس مظاہرکی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے تحریک انصاف کے امیدوار سردار غلام عباس کو الیکشن لڑنے سے روک دیا ۔سردار غلام عباس نے اپیلٹ ٹربیونل کی جانب سے این اے 64 چکوال سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے غلام عباس سے کہا کہ آپ عوامی نمائندے ہیں اور آپکا این ٹی این نمبر ہی نہیں ، آپ نے عوامی نمائندہ ہوتے ہوئے پر تعیش زندگی بسرکی لیکن ایک پیسہ ٹیکس نہیں دیا،کیا آپکو معلوم ہے ہر پیدا ہونیوالا بچہ دو لاکھ روپے کا مقروض ہوچکا ہے ؟۔ لاہور شہر میں کشتیاں چلیں،کیا آپ نے پیرس کا حال دیکھا ؟۔10 سال حکومت کرنیوالوں نے لاہور کا یہ حال کیا ہے ۔ آپ نے ڈالر کا حال دیکھا ہے ؟، ڈالر بیچنے جائیں تو اسکی قیمت 126 اور خریدنے جائیں تو 140 ہے ۔ ہم نے ڈالر کو 14 روپے میں فروخت ہوتے دیکھا ہے ۔دریں اثنا جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں بنچ نے سابق وزیر مملکت و تحریک انصاف کے فیصل آباد کے حلقہ این اے 105 سے نامزد امیدوار رانا آصف توصیف کو نااہل قرار دیدیا۔ درخواست گزار حنیف جٹ نے موقف اختیار کیا کہ رانا آصف توصیف نے کاغذات نامزدگی میں اثاثے ظاہر نہیں کئے اور بینک ڈیفالٹر بھی ہیں،شریک حیات صباء آصف کے نام پر قرضہ لیا تھا جو واپس نہیں کیا۔ جس پر عدالت نے رانا آصف توصیف کے کاغذات منظوری کے فیصلہ کو کالعدم قرار دیدیا ۔علاوہ ازیں لاہورہائیکورٹ نے این اے 146 عارف والا سے ن لیگی امیدوار رانا زاہد کو انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا جبکہ الیکشن اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا۔ درخواست گزار رانا آفتاب نے رانا زاہد پر جعلی ڈگری رکھنے کا الزام عائد کیا تھا۔عدالت نے اسی حلقہ سے تحریک انصاف کے امیدوار امجد جوئیہ کو انتخابات میں حصہ لینے سے روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔ پی پی 192 سے آزاد امیدوار چودھری جاوید کو بھی ہائیکورٹ نے نا اہل قرار دیدیا۔دریں اثنا جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی اور جسٹس سردار احمد نعیم پر مشتمل بنچ نے تحریک انصاف کے رہنما فواد چودھری کیخلاف اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کو این اے 67 سے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی ۔دریں اثنا جسٹس شمس محمود مرزا اور جسٹس شاہد کریم پر مشتمل بنچ نے پی پی 38 سے آزاد امیدوار حق نواز بالی کی درخواست درخواست منظورکر تے ہوئے اسے الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی۔ جسٹس شمس محمود مرزا کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ن لیگی امیدوار طارق مسیح گل کی مخصوص نشست پر الیکشن لڑنے کیلئے درخواست منظور کر لی۔ جسٹس مظاہر اور جسٹس سردار احمد نعیم نے الیکشن ٹربیونل کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے این اے 189 سے آزاد امید وار اورسابق ن لیگی ایم پی اے میر بادشاہ خان قیصرانی کو الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دیدیا جبکہ ریٹرننگ افسر کو انہیں انتخابی نشان الاٹ کرنیکا حکم جاری کر دیا۔ بعدازاں میر بادشاہ نے الیکشن کمیشن کو جیپ کا نشان الاٹ کرنے کی درخواست دیدی، انکی اہلیہ شمعونہ قیصرانی انکے حق میں دستبردار ہو گئیں۔علاوہ ازیں بنچ نے پی پی 105سے رانا بلال کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی ۔لاہور ہائیکورٹ نے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور صدرپیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین آصف علی زرداری کی نااہلی،پاسپورٹ کی مکمل تفصیلات فراہم نہ کرنے والے امیدواروں کو نااہل قرار دینے اور ن لیگ کی غیر مسلم مخصوص نشست پر صوبائی اسمبلی کی امیدوار عالیہ آفتا ب کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے سے متعلق درخواستوں کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔ اسلام آباد(خبرنگار،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں)سپریم کورٹ نے حلقہ پی پی 120ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تحریک انصاف کے امیدوار چودھری رمضان کو دوہری شہریت رکھنے کے معاملہ پر الیکشن لڑنے کیلئے نااہل قراردیدیا جبکہ تحریک انصاف کے رہنما یار محمد رند کی درخواست منظور کرتے ہوئے انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی ۔تفصیل کے مطابق سابق گورنر پنجاب چودھری سرور کے بھائی چودھری رمضان کے کاغذات نامزدگی کو مخالف امیدوار شیر باز خان نے دوہری شہریت چھپانے اور جھوٹا بیان حلفی جمع کرانے کے الزام میں چیلنج کیا تھا لیکن ریٹرننگ افسر نے اعتراض مسترد کردیا تھا اور اپیلٹ ٹربیونل نے اپیل منظور کرلی تھی جبکہ ٹربیونل کا فیصلہ ہائیکورٹ نے معطل کردیا تھاجس کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی ۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے اپیل منظور کرتے چودھری رمضان کو نااہل کردیا اور عدالت سے جھوٹ بولنے پر ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کرنیکا فیصلہ کرتے ہوئے 12جولائی کو وضاحت کیلئے طلب کرلیا ۔ چیف جسٹس نے ریما رکس دیئے کہ چودھری رمضان نے شہریت چھپا کر ووٹرز اور پاکستان سے فراڈ کیا ۔ اب عدالت سے جھوٹ بولنا شروع کردیا ۔۔علاوہ ازیں عدالت عظمیٰ نے تحریک انصاف کے رہنما یار محمد رند کی درخواست منظور کرتے ہوئے انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت دیدی ۔یار محمد رند حلقہ قومی اسمبلی کے حلقہ 206 اور بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 17 سے امیدوار ہیں ۔