ملتان (خبر نگار) جمیعت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے موجودہ حکومت کے مستعفی ہو نے اور اسمبلیاں تحلیل کرکے از سر نو انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ لاتعلق ہو جائے توملک میں منصفانہ انتخابات ہو سکتے ہیں، 25جولائی کو ملک بھر میں یوم سیاہ منایا جائے گا اور پشاور میں ملین مارچ ہو گا ۔چیئرمین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اپوزیشن کا کوئی رکن نہیں ٹوٹا البتہ حکومتی سینیٹرز ہم سے رابطہ کر رہے ہیں۔ شاہد خاقان عباسی کی گرفتاری انتقامی کارروائی ہے ۔وزیراعظم دورہ امریکہ اپنے اقتدار کی طوالت کے لئے کررہے ہیں۔ دینی قوتوں کو دباؤ میں لاکر امریکہ کو خوش کیاجارہاہے ۔ ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فضل الرحمن نے کہا کہ ہر پاکستانی چاہتا ہے کہ نااہل حکومت ختم ہو جائے ۔ انہوں نے کہا کہ سالانہ بجٹ کے بعد ملک بھر کے تاجروں نے 13جولائی کو ملک گیر ہڑتال کرکے 1977ئکی یاد تازہ کردی ۔انہوں نے کہا کہ افسوسناک پہلو یہ ہے کہ اسٹیبلیشمنٹ دینی مدارس سے براہ راست مذاکرات کر رہی ہے ۔ ہم تنظیم المدارس اور وفاق المدارس پر مکمل اعتماد اور توقع رکھتے ہیں کہ دینی مدارس کی آزادی پر سودے بازی نہیں کریں گے ۔فضل الرحمن نے کہا کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ امریکہ پاکستان پر توہین رسالت قانون کے حوالے سے دباؤ ڈال رہا ہے کہ یہ قانون ختم کیاجائے ۔ قوم سے کہوں گا کہ ہو شیار رہے ، توہین رسالت کے قانون کو ختم کرنا بین الاقوامی سازش ہے ۔ اسے کسی صورت بھی قبول نہیں کیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سی ٹی ڈی کو امریکہ براہ راست فنڈنگ کر رہا ہے اور اس ادارے کو دینی مدارس کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ دینی مدارس کی کارکردگی سرکاری تعلیمی اداروں سے بہتر ہے ، پشاور ، کراچی ، ملتان اور بہاولپور بورڈز میں ہمارے طلبہ نے نمایاں پوزیشن حاصل کی اور ہمارے تمام بچے کامیاب ہو ئے ہیں ۔