لاہور(میاں رؤف) سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہباز تتلہ کے مبینہ قتل کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا، قتل غیرت کے نام پر نہیں ڈرگ کے 30 کروڑ روپے لین دین کے تنازع پر کیا گیا، ذرا ئع کا کہنا ہے زیر حراست ایس ایس پی مفخر عدیل کی تیسری اہلیہ علیزہ نے پولیس تفتیش میں شہباز تتلہ کے قتل کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کر دیا ۔ تفتیش میں علیزہ کے بیان کے بعد واضح ہوگیا شہباز تتلہ کو غیرت کے نام پر قتل نہیں کیا گیا، ذرائع کے مطابق علیزہ نے تفتیشی ٹیم کو بتایا اس کے شوہر مفخر عدیل روشن خیال ہیں ، وہ کسی بھی لباس میں پارٹی میں آجاتی تو وہ برا محسوس نہیں کرتے تھے ، شہباز تتلہ سے انکا تنازع تھا لیکن وہ اس معاملے میں نہیں پڑتی تھی وقوعہ کے وقت کمرے میں موجود نہیں تھی ، علیزہ کے موبائل فون میں قابل اعتراض میسج اور تصاویر سے بھی تصدیق ہوگئی تھی کہ شہباز تتلہ کو غیرت کے نام پر قتل نہیں کیا گیا، ذرائع کے مطابق شہباز تتلہ اور مفخر عدیل کے درمیان آئس کے کاروبار کے 30کروڑ کی رقم کا تنازع چل رہا تھا، وقت گزرنے کے ساتھ تنازع شدت اختیار کر گیا، مسلم لیگ کی نارووال کی ایک اہم شخصیت بھی ، جو اپنے دور میں مفخر کو اچھی سیٹ پر تعینات کراتی، دونوں کو پیار سے معاملات طے کرنے کا کہتی تھی، علیزہ جیل روڈ پر واقع کالج کی لیکچرار تھی، ان کی اکیڈمی میں پڑھانے آئی، پارٹی گرل بن گئی، یہ گروپ آئس اور دیگر نشے کرکے ڈانس کرتا تھا، مفخر نے علیزہ سے شادی رچا لی، شہباز اور مفخر کے مشترکہ دوست نے پولیس کو معلومات دیں کہ شہباز تتلہ، نارووال سے ن لیگ کا ایم پی اے ، مفخر اور 2 دیگر افراد انٹرنیشنل ڈیلرز سے آئس منگوا کر فروخت کراتے ، اسی کاروبار سے انہوں نے کلمہ چوک کے پاس ایک پلازہ خریدا ہوا تھا جہاں شہباز تتلہ کا دفتر ہے ۔ ڈرگ تنازع کی مزید تفتیش شروع کردی گئی۔