راس العین،پیرس(نیٹ نیوز،ایجنسیاں،اے ایف پی) شام میں ترکی کا فوجی آپریشن جاری ہے ،ترک افواج نے راس العین سمیت متعدد مزید دیہات پر قبضہ کا دعویٰ کیا ہے جبکہ کارروائی میں مزید درجنوں جنگجو ہلاک ہوگئے امریکی چوکی بھی نشانہ بن گئی۔ترک فوج کی پیش قدمی جاری ہے راس العین ،تل ابیض میں زیادہ تر جنگجو مارے گئے ، گولہ باری سے کرد جنگجوؤں کے زیر کنٹرول علاقوں سے دو لاکھ سے زائد شہری گھروں کو چھوڑ کرچلے گئے ،پینٹا گان کا کہنا ہے کہ چھوٹی چوکی گولہ باری کی زد میں آئی کوئی اہلکار ہلاک یا زخمی نہیں ہوا دوسری جانب ترک افواج کا کہنا ہے کہ فائرنگ عسکری ہدف کے قریب کی فوجی چوکی نشانہ نہیں تھی ،امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ترکی کے خلاف معاشی پابندیاں لگانی پڑیں تو لگائیں گے ،اپنے ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے اس بات کا بھی اقرار کیا کہ امریکہ کے ترکی کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں، لیکن نہیں چاہتے ترک فوج کے ہاتھوں بہت سے لوگ مارے جائیں۔دریں اثنا قاہرہ میں عرب ممالک کے وزرا خارجہ کا اجلاس ہواجس میں عرب ممالک اور سعودی عرب نے بھی ترکی کی فوجی کارررائی کی مذمت کی ترکی سے فوری طور پر شام میں فوجی کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا ہے ،بحرینی وزیر خارجہ خالد بن احمد آل خلیفہ ، لبنانی وزیر خارجہ جبران باسیل نے بھی شام پر حملوں کی مذمت کی ہے اور کہا کہ اب شام کے دوبارہ عرب لیگ میں شامل ہونے کا وقت آگیا ہے ۔پیرس میںہزاروں افراد نے اردوان کیخلاف مظاہرہ کیا۔یمن نے کہا ہے کہ اتحادی کارروائیوں سے متعلق اردوان کا بیان اشتعال انگیز ہے ،ذرائع کے مطابق کارروائی میں فرانسیسی فوجیوں کے بھی زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔نیٹ نیوز کے مطابق شام میں ترک افواج کی کارروائی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے شامی کرد جنگجوؤں کی تعداد 74 ہو گئی ہے ۔ آسٹریلیا اور فجی آئندہ چند ہفتوں میں مشرق وسطی میں اپنے امن دستے تعینات کریں گے ۔