لاہور(نامہ نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے چین میں پھنسے مسافروں کی واپسی کے معاملے پر شاہین ایئر لائن کوہر مسافروں کو ہرجانے کی ادائیگی کیلئے تین ماہ کی مہلت دینے سے انکار کرتے ہوئے معاملے کو ایک ہفتے میں نمٹانے کا حکم دیدیا، چیف جسٹس پاکستان نے ہدایت کی کہ نجی ائیر لائن ہرجانے کی مد میں دو کروڑ کی رقم عدالت میں جمع کرائے ،فیصلہ عدالت خود کرے گی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہرجانے کی رقم ایک لاکھ روپے تک محدود نہ رکھی جائے ۔چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اورجسٹس اعجازالحسن پر مشتمل بنچ نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے پانی کے غیر قانونی استعمال کے معاملے پر سماعت کے دوران پانی فراہم کرنے والے تالاب کو بند کرنے اور فی کیوسک پانی کا ریٹ متعین کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس نے سیمنٹ فیکٹری مالکان سے کہا کیا آپکی جائیداد بحق سرکار ضبط نہ کر لی جائے ، دیکھنا ہو گا منرل واٹر بنانے والی کمپنیاں کیسے پانی حاصل کرتیں اور کتنے پیسے ادا کرتی ہیں۔ سیالکوٹ موٹر وے کے ٹھیکے سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ٹھیکے کا فیصلہ وفاقی حکومت کی منظوری سے مشروط کر دیا۔ چیئرمین این ایچ اے جواد رفیق نے بتایا ٹھیکے کی مالیت 2014 میں 14ارب تھی جو 19 ارب ہو گئی۔ چیف جسٹس نے کہا ایکنک کے فیصلے تک حکم جاری نہیں کرنا چاہتے ، وزیر اعظم پراجیکٹ کی منظوری یا مسترد کرنیکا فیصلہ کر سکتے ہیں۔چیف جسٹس نے سمبڑیال میں صحافی ذیشان کے قتل پر از خود نوٹس کی سماعت کی اور ملزم کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس کو مزید 6 ہفتے کی مہلت دے دی۔سپریم کورٹ نے سابق ایم پی اے سیمل کامران کی راجہ بشارت کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران فیملی کورٹ کو تین ماہ میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا، سیمل کامران عدالت میں روتی رہیں اور بے ہوش ہو کر گرنے کی اداکاری بھی کی،چیف جسٹس نے کہایہ میں کس مصیبت میں پڑ گیا ہوں۔