لاہور (نامہ نگار خصوصی؍نیوز ایجنسیاں) نیب لاہور میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے سابق وزیراعظم نواز شریف،مریم نواز، حمزہ شہباز، نصرت شہباز، یوسف عباس نے ملاقات کی۔ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کی تیسرے ریمانڈ کے بعد فیملی کے ساتھ پہلی ملاقات ہوئی۔مریم نواز اپنی والدہ کلثوم نواز کی وفات کے بعد پہلی مرتبہ کیمرے کے سامنے آئیں۔ انہوں نے چچا سے ملاقات کے بعد نیب لاہور سے واپس روانگی پر کارکنوں کے نعروں کا ہاتھ ہلا کر جواب دیا۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف کی ناسازی طبیعت کی اطلاع پر نوازشریف ملاقات کیلئے پہنچے ۔سابق وزیراعظم کی آمد پر نیب آفس میں سکیورٹی سخت کردی گئی تھی جبکہ اطراف میں بھی اضافی پولیس اہلکار تعینات کئے گئے تھے ۔آن لائن کے مطابق ملاقات میں شہباز شریف کے اہل خانہ نے گھر کا پکا ہوا کھانا، پھل اور گرم کپڑے شہباز شریف کے حوالے کئے ۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے شہباز شریف کو نیب کیسز سے متعلق آگاہ کیا ،نواز شریف اورشہباز شریف کے درمیان سیاسی معاملات پربھی تفصیلی گفتگوہوئی۔ذرائع کے مطابق مریم نواز نے والدہ کی وفات کے بعد پہلی مرتبہ چچاشہباز شریف سے ملاقات کی۔ مریم نواز نے چچاکومشیروزیراعظم شہزاداکبرکی پریس کانفرنس کا احوال بتایا اوربتایاکہ مجھ پر اب مزید کیس بنائے جا رہے ہیں۔اس موقع پرشہباز شریف نے مشورہ دیا کہ مریم بیٹی اب سیاست میں واپس آجائو۔حمزہ شہبازکی گرفتاری کی صورت میں متبادل کے طور پر خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال ودیگر کے ناموں پر غور کیا گیا۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے کہا حکومتی الزامات کا جواب مریم نواز اورحمزہ شہباز دیں۔ذرائع کے مطابق حمزہ کی اپنے والد شہباز شریف کیساتھ ملاقات 3گھنٹے تک جاری رہی۔خاندانی ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے حمزہ سے اپنے پوتے کے بارے میں پوچھا۔شہباز شریف نے حمزہ شہباز کوہدایت کی آئندہ آئوتوپوتوں کو ساتھ لیتے آنا۔ شہباز، نواز ملاقات