لاہور(نامہ نگار خصوصی،سٹاف رپورٹر، اپنے نیوز رپورٹر سے ،92 نیوزرپورٹ، این این آئی،آن لائن)اپوزیشن لیڈ ر شہباز شریف گرفتاری سے بچ گئے ،لاہور ہائیکورٹ نے 17جون تک عبوری ضمانت منظور کرلی، نیب نے 9 جون کو پھرطلب کر لیاجبکہ مسلم لیگ ن نے شہباز شریف کی ان کیمرہ تفتیش کامطالبہ کردیا۔لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو شہباز شریف کی گرفتاری سے روکتے ہوئے 17 جون تک عبوری ضمانت منظور کر لی،عدالت نے اپوزیشن لیڈر کو پانچ لاکھ روپے کے مچلکے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کرانے کا حکم جاری کردیا۔جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کارروائی کے آغاز پر استفسار کیا کہ درخواستگزار شہباز شریف کہاں ہیں؟ شہباز شریف کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وہ کمرہ عدالت میں موجود اور کینسر کے مریض ہیں۔ عدالت نے مزید استفسار کیا کہ کیا آپ کو گرفتاری کا خدشہ ہے ؟ جس پر وکیل نے کہا کہ نیب نے جو ریکارڈ مانگا، دے دیا پھر بھی نیب گرفتاری کے لیے بے تاب ہے ۔ عدالت نے پھر استفسار کیا کہ شہباز شریف کے خلاف کیس کس سٹیج پر ہے ؟ وکیل نے بتایا کہ شہباز شریف کے خلاف کیس انویسٹی گیشن کی سٹیج پر ہے ۔ روسٹرم پر بلا نے پر نیب کے وکیل فیصل بخاری نے کہا کہ نیب شہباز شریف کی ضمانت کی مخالفت کرے گا۔ وکیل صفائی نے بتایا کہ شہباز شریف کو 2 جون کے لیے طلب کیا گیا لیکن وارنٹ 28 مئی کے تھے ۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جب وارنٹ پہلے نکلے تو 2 جون کو کیوں بلایا؟ نیب وکیل نے کہا کہ جب گرفتاری کا مواد آیا تب شہباز شریف کے وارنٹ جاری کیے گئے ۔ دلائل کے بعد عدالت نے نیب کو شہباز شریف کو گرفتار کرنے سے روک دیا اور 17 جون تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔ عدالت کا شہباز شریف کو پانچ لاکھ روپے کے مچلکے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا اور آئندہ سماعت پر نیب سے جواب طلب کر لیا۔علاوہ ازیں درخواست ضمانت مسترد ہونے کی صورت میں شہباز شریف کی گرفتاری کے لئے نیب کی ٹیم لاہور ہائیکورٹ میں موجود رہی ۔ادھر نیب نے شہباز شریف کو 9 جون کو پھرطلب کر لیا، زرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کوتمام ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے ۔نیب میاں شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات و مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کر رہا ہے ۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ عمران خان اپنی نااہلی چھپانے کے لئے نیب کو بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں، عمران خان کا مقصد ہر شخص کی زندگی خطرے میں ڈالنا ہے ۔ صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ گزشتہ روز نیب کی بلاوجہ کارروائی نے بے شمار زندگیاں خطرے میں ڈالیں ، جس میں بہت سارے لیگی کارکن اور پولیس اہلکار بھی شامل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ یہ محض عمران خان نیازی کے اندر لگی بغض کی آگ کو بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں نیب عملہ زیادہ تر کورونا کا شکار ہے ۔دریں اثنا ہائیکورٹ کے احاطہ اور ماڈل ٹائون میں میڈیا سے گفتگو مسلم لیگ ن کے رہنمائوں نے شہباز شریف کی ان کیمرہ تفتیش کامطالبہ کردیا،۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شہبازشریف 20ماہ سے نیب کو دس سے پندرہ مرتبہ جواب جمع کروا چکے ہیں ،70دن نیب کے ریمانڈ اور بعد ازاں جوڈیشل پر رہے لیکن نیب اس عرصے میں کوئی الزام ثابت نہیں کر سکا ۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ نیب کیمرے لگا کر تفتیش کرے تاکہ حقائق عوام کے سامنے آئیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں چیئرمین نیب کو بتاتا ہوں وہ مکان نمبر دو لین نمبر ایک زمان پارک پتہ کریں یہ کس کا اثاثہ ہے اور اسے کس نے خرچہ کر کے تعمیر کیا ۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جس جج کی ویڈیو تھی سب نے دیکھ لیا وہ کس طرح بلیک ہوا ، چیئرمین نیب بھی حکومت کے ہاتھوں بلیک میل ہو رہے ہیں ۔ احسن اقبال نے کہا کہ آج پوری دنیا کے سامنے یہ حقیقت آشکار ہو گئی ہے کہ نیب حکومت کے فرمائشی پروگرام کو پورا کرتا ہے ، یہ حکومت کرپشن کرپشن کا شور مچار کر خود تاریخ کی سب سے بڑی کرپشن کر رہی ہے ۔مریم اورنگ زیب نے کہا کہ کنٹینر پر ملک بھر کو بند کرنے والے شخص نے پورے ملک کو منجمد کر دیا ،چور عوام دشمن بجٹ بنانا چاہتے ہیں اور ہم یہ ہونے نہیں دیں گے ۔