لاہور(اپنے نیوز رپورٹر سے ،مانیٹرنگ ڈیسک) احتساب عدالت لاہور نے صدر مسلم لیگ ن شہبازشریف اور ان کے خاندان کے نو افراد کے اثاثہ جات منجمد کرنے کا حکم دے دیا، احتساب عدالت کے جج چوہدری امیر محمد خان نے نیب کی درخواست پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہبازشریف، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، نصرت شہباز، تہمینہ درانی ودیگر کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دیا،عدالت کے روبرو نیب کی جانب سے جائیداد منجمد کرنے سے متعلق ریکارڈ جمع کرایا گیا تھا اورسپشل پراسکیوٹر نیب حافظ اسد اللہ اعوان کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا،نیب نے موقف اختیار کیا تھاکہ شہباز شریف اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں،شہباز شریف کی فیملی نے منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے کی جائیدادیں بنائیں۔شہباز خاندان کی مختلف مقامات پر23 جائیدادوں میں ماڈل ٹاؤن میں دو رہائشگاہیں ،چنیوٹ میں 389 کنال زمین، ایبٹ آباد میں نشاط لاجز ، ڈی ایچ اے کے دو گھر ، پیر سوہاوہ میں 3 جائیدادیں ، جوہر ٹائون اور جوڈیشل کالونی میں پلاٹس جبکہ نو کمپنیوں میں شیئرز اور دیگراثاثے شامل ہیں،کیس میں اب تک تین وعدہ معاف گواہ مشتاق ،یاسراورشاہد رفیق سامنے آچکے ہیں ۔