مکرمی!جوعناصر فرقہ واریت کی آڑ میں امن و امان تباہ کرنے کی سازش اور کوشش کرتے ہیں ایسے افراد ملک کے خیر خواہ ہیں نا ہی امت مسلمہ کے ۔ان سب کے خلاف بھی کسی امتیاز کے بغیر کارروائی ہونا چاہئے۔یہ درست ہے کہ ملک کے اندر کچھ عرصہ سے کھلم کھلا فرقہ واریت کو ہَوا دی جا رہی تھی اور سوشل میڈیا کا اس میں اہم کردار ہے۔اس پر اب بھی تخریب کارانہ نوعیت کا مواد نظر آتا ہے اِس لئے کارروائی کا عمل بھی مسلسل جاری رہنا چاہئے کہ معاشرتی یگانگت میں دراڑ ڈالنے والے انسانیت دشمن ہیں اور سوشل میڈیا پر غلط مواد ڈالنے والوں سے ہر مہذب شہری تنگ ہے۔تمام مسالک کے علما کرام کومعاشرے میں رواداری کیفروغ کیلئے اپنا موثرکردارادا کرنا چاہئے اورمذہبی وفرقہ وارانہ منافرت پیدا کرنے والے عناصر کا محاسبہ کرنا چاہئے۔ حکومت ملک میں مذہبی رواداری کوسبوتاژ کرنے والے فرقہ واریت میں ملوث افراد کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کرے اور آئندہ کیلئے اس قسم کی شرانگیزی کی روک تھام کیلئے فوری طورپرموثرقانون سازی وقت کا تقاضا ہے( جمشید عالم صدیقی لاہور)