لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ ن لیگ کے اندر تقسیم ہے ،شہبازشریف چاہتے ہیں کہ معاملات حل ہوں جبکہ عمران خان کو خدا نے سیاست کا ہنر نہیں بخشا،وہ جس بات پر اڑ جائے تو پھرنہیں مڑتا ۔چینل92نیوزکے پروگرام’’مقابل ‘‘ میں میزبان علینہ شگری سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ نے اپوزیشن کے اجلاس میں ظفر الحق کو بھیجا، یہ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کہے گی تونوازشریف کو علاج کیلئے باہر بھیج دیا جائیگا،ابھی احتجاج کا وقت نہیں۔تاہم فضل الرحمٰن پر مجھے شبہ ہے کہ وہ ڈٹ جائینگے ۔ اگر حکومت فضل الرحمٰن کے لاک ڈائون کو اسلام آباد آنے سے پہلے روک دے تو نقصان توپھر بھی ہوگا مگر کم ہوگا۔اس مارچ میں پیپلزپارٹی کسی صورت شامل نہیں ہوسکتی کیونکہ سندھ کے وزیراعلیٰ کسی بھی وقت گرفتار ہوسکتے ہیں ۔عرب وزرا خارجہ کو مودی نے پاکستان بھیجا تھا کیونکہ عرب ممالک امریکہ کے بلاک میں ہیں، مجھے اندیشہ ہے کہ ایران بھی ایک روز امریکی بلاک میں جائیگا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خا ن اقوام متحدہ میں کشمیریوں کا بھرپورمقدمہ لڑیں گے ۔ سیاست میں مجھے عمران خا ن کی کامیابی کا چانس نظر نہیں آتا ، اگردو سال بعد معیشت بحال ہوجائے تو بڑی کامیابی ہوگی۔ امید ہے کہ گھوٹکی میں ہندو برادری کیساتھ جوواقعہ ہوا اس پر آئی جی کلیم امام اور ڈاکٹرجمیل احمد قانون تقاضے پورے کرتے ہوئے اپنا کام کرینگے ۔ احسن جمیل گجرکی کالونی کی توسیع مانگی گئی لیکن ڈی سی نے انکار کردیا لیکن اب موجودہ خاتون ڈی سی نے اجازت دیدی جس پرپی ٹی آئی رہنما احتجا ج کررہے ہیں۔تجزیہ کار اویس توحید نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست کو ڈینگی نے ڈنگ مارا ہے ۔فضل الرحمٰن کیساتھ نوازشریف اورشہبازشریف گروپ کی جانب سے ڈبل گیم کھیلی جائیگی۔پروگرام میں ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر جمیل احمدنے کہا کہ گھوٹکی میں 12 شرپسندوں کو گرفتار کیا ۔اس سٹوڈنٹ کو بھی حراست میں لے لیا ، اس نے سوشل میڈیا پر ایک پیغا م میں کہا کہ اس نے غلطی کی۔دوسری جانب ملزم کہتاہے کہ اس نے کوئی گستاخی نہیں کی۔