لندن (نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے ، متنازعہ شہریت قانون، شہری آزادیوں کے خاتمے کے باعث جمہوریت کے عالمی انڈیکس میں بھارت کی دس درجے تنزلی کر دی گئی، عالمی رینکنگ میں بھارت 51ویں نمبر پر آ گیا ہے ۔ دنیا بھر میں جمہوری اقدار کے متعلق تحقیق و تجزیہ کرنیوالے برطانوی دی اکنامسٹ گروپ کے انٹیلی جنس یونٹ نے جمہوری انڈیکس کی 165 ممالک کی نئی فہرست جاری کی ہے جو انتخابی عمل، حکومتی اقدامات، سیاسی حصہ داری، جمہوری سیاسی کلچر اور شہری آزادی وغیرہ کی بنیاد پر ترتیب دی گئی ہے ۔گروپ کے مطابق بھارت میں متنازعہ شہریت قانون کا نفاذ، ملک بھر میں جاری مظاہرے ، مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ، شہری آزادی کا خاتمہ، انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور جمہوریت سے انحراف کیا جا رہا ہے ۔ بھارت میں جمہوری جبر کی وجہ شہری آزادیوں کا خاتمہ ہے ۔گروپ کی رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کا بھی حوالہ دیا گیا جہاں تین سابق وزرائے اعلیٰ اور اپوزیشن رہنما جیل میں قید ہیں۔متنازعہ شہریت قانون نے مسلمانوں کو سخت اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے جس سے فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا ملی ہے اور ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔اس فہرست میں ناروے پہلے نمبر، آئس لینڈ دوسرے ، سویڈن تیسرے ، نیوزی لینڈ چوتھے ،فن لینڈ پانچویں اور شمالی کوریاآخری نمبر پر ہے ، پاکستان کا 108واں اور چین کا 153واں نمبر ہے ۔