لاہور،حیدرآباد، سکھر، قمبر، میرپور خاص، ٹنڈوالہٰ یار،شکار پور( کامرس رپورٹر، آن لائن،جنرل رپورٹر، بیورو رپورٹ، نامہ نگاران) کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر گزشتہ پانچ ماہ سے میرج ہال ریسٹورنٹ ہوٹل کے کاروبار کی بندش کے خلاف میرج ہال ایسوسی ایشن کے زیراہتمام لاہور سمیت مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور کئی مقامات پر خالی دیگیں رکھ کر اور بینڈ باجے کیساتھ حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی ۔لاہور میں پنجاب میرج ہالز، مارکی اور لان ایسوسی ایشن نے گزشتہ روز گلبرگ سے پریس کلب تک بارات کی صورت میں احتجاجی ریلی نکالی جو بعد میں پنجاب اسمبلی پہنچنے پر دھرنے کی صورت اختیار کرگئی، مظاہرین نے ایس او پیز کے تحت ہالز اور مارکیز کو فوری کھولنے کا مطالبہ کر دیا ۔ احتجاجی ریلی میں شرکاء بینڈباجے کے ساتھ شریک ہوئے ، کئی مظاہرین نے اپنے کپڑے بھی پھاڑ لئے ۔ آل پنجاب میر ج ہال ہال ایسو سی ایشن کے سر پر ست اعلیٰ میاں الیاس نے کہا کہ حکومت شادی ہالز اور مارکیوں کو آسان شرائط پر قرضے ، ٹیکسوں اور کرایوں میں ریلیف دے ۔ احتجاجی ریلی کے بعد پنجاب حکومت بھی حرکت میں آگئی اور میر ج ہالز ایکشن کمیٹی کے پانچ رکنی وفد کے صوبائی وزیر صنعت و تجارت سے مذاکرات ہوئے جس کے بعد میاں اسلم اقبال دھرنے میں پہنچے اور شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کا گراف دیکھتے ہوئے کاروبار کھولنے کا اعلان کریں گے ۔حیدرآباد شادی ہالز اینڈ لانز ایسوسی ایشن کی جانب سے ریڈیو پاکستان سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی ۔ قمبر کی تحصیل شہدادکوٹ میں پریس کلب کے سامنے خالی دیگیں رکھ کر انوکھا احتجاج کیا گیا۔اس کے علاوہ میرپور خاص ، شکار پور و دیگر مقامات پر بھی پریس کلبوں کے سامنے احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔دریں اثنا ورکرز ویلفیئربورڈ کے سکولوں میں کام کرنے والے اساتذہ اور کلریکل سٹاف نے گزشتہ روز گورنر ہائوس کے باہر شدید احتجاج کیا اور250 اساتذہ و کلریکل سٹاف کومستقل کیے جانے کا مطالبہ کیا ۔