نیویارک(این این آئی) اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او)نے کہاہے کہ پاکستان جنوبی ایشیائی خطے میں صحت کے شعبے میں بہت پیچھے رہ گیا،امراضِ قلب، کینسر، ذیابیطس،سانس کی بیماری میں ہلاکتوں کی شرح18سال کی سطح پرموجودہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے اشتراک سے مستحکم ترقیاتی اہداف (ایس جی ڈی) 3 برائے پاکستان کے نام سے جاری رپورٹ میں عالمی ادارہ صحت نے کہاکہ پاکستان میں صحت کے شعبے میں گزشتہ 18 سال کے دوران بہتری آئی تاہم اسے اس خطے میں ابھی مزید کام کرنا ہے ۔ رپورٹ میں ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ 2000 میں زچگی کے دوران شرح اموات پاکستان میں 0.29 فیصد تھی جو اب کم ہوکر 0.16 ہوگئی ہے ۔امراضِ قلب، کینسر، ذیابیطس، دائمی سانس کی بیماری سے ہلاکتوں کی شرح 2000 میں 27.8 فیصد تھی جس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور وہ اب 24.7 فیصد پر ہے تاہم اسے 2030 تک 17 فیصد تک ہونا ہے ۔این ایچ ایس کی پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر نوشین حامدکا کہنا تھا کہ اب پاکستان قومی اور صوبائی سطح پر نئے منصوبوں کے ساتھ ایس ڈی جی3 کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے پْر عزم ہے ۔ شعبہ صحت