لاہور(رپورٹنگ ٹیم ،92نیوزرپورٹ)چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کہاہے کہ میں کسی ملک کیخلا ف نہیں،میں بالکل اینٹی امریکہ نہیں ہوں،امریکہ سے دوستی چاہتاہوں مگرغلامی نہیں، امپورٹڈحکومت فارغ کرنے اورشفاف الیکشن تک حقیقی آزادی کی جدوجہدجاری رہیگی، ستمبرکے آخرمیں نوازشریف کولانے کی کوشش ہے ،سازشیں کرنیوالے سن لیں عمران خان کوئی ڈیل نہیں کریگا، حقیقی آزدی کی جنگ فیصلہ کن مرحلے پر ہے ،حقیقی آزادی کیلئے ہر طرح کی غلامی سے نجات کے روڈ میپ کا اعلان بھی کیا ۔ہاکی سٹیڈیم لاہورمیں پی ٹی آئی کے پاورشوسے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہالاہور!آج جس تعدادمیں آج آپ جشن آزادی منانے کیلئے آئے ،اپنی بہنوں کوخوش آمدیدکہتاہوں،وہ ملک خوش قسمت ہے جس کی مائیں اوربہنیں آزادی کاجذبہ رکھتی ہیں،وہ ملک خوش قسمت ہے جس میں اس طرح کے جنونی،باشعورنوجوان ہوتے ہیں،میں نے حقیقی آزادی کاروڈمیپ دیناہے ،ساری قوم کوراستہ بتائوں گا،چارقسم کی غلامی ہوتی ہے ،قائداعظم نے ہمیں ایک غلامی سے آزادی دلوائی،مسلمان ہمیشہ آزادی کیلئے جدوجہدکرتاہے ،ہمیں شروع میں بتایاگیاتھا کہ پتھرکے بتوں کے سامنے جھکناشرک ہے ،آہستہ آہستہ مجھے سمجھ آئی کہ جب بھی آپ ضمیرکاسودہ کرتے اورراہ حق سے ہٹتے ہو،کسی بھی جھوٹے خدا کے سامنے جھکتے ہو،پیسہ،غلامی،خوف کابت،غلام قوم کبھی اوپرنہیں آ سکتی،غلام صرف اچھے غلام بنتے ہیں،بڑی جدوجہد،لاکھوں قربانیوں کے بعدپاکستان بنا،غلامی انسان کی عزت نفس کوختم کردیتی ہے ،لاہورجمخانہ جاتے تولاہورجمخانہ اورپنجاب کلب کے لوگ ایسے رہتے جیسے وہ انگریزہیں،کلب میں انگریزی بولی جاتی تھی،صرف بہروں کیساتھ اردوبولتے تھے وہ بھی بلاول کی طرح کہ جب بارش آٹاہے ،آج سے 50سال پہلے جب انگلینڈکرکٹ کھیلنے گیاتو18سال کاتھا،سینئرمجھے کہتے کہ عمران سوچوبھی نہ کہ ہم انگریزکوہراسکتے ہیں،اگرعزت سے ہارکرواپس آگئے توبہت بڑی کامیابی ہوگی،احساس کمتری تھی،70کی دہائی میں اچھی ٹیمیں تھی کوئی میچ نہیں جتتی تھی،ہم احساس کمتری کی وجہ سے میچ ہار جاتے تھے ،80کی دہائی میں ذہنی طورپرہم آزادہوگئے توہارے میچ جیتتے تھے ،یہی پاکستان کاحال ہے کہ غلامی سے احساس کمتری سے نہیں نکلے ،دوسری ذہنی غلامی ہے ،جب قوم کوریاست مدینہ کابتاتاہوں تومیرے نبی ﷺ نے اپنی ریاست میں ان عربوں کاجن کی حیثیت ہی کوئی نہیں تھی،ان لوگوں کودنیاکی امامت کرادی،ہم نے کیسے اپنے نبی ﷺ کی سیرت پرچل کراس ملک کے نوجوان کوذہنی طورپرآزادکرناہے ، خوف کی غلامی سب سے خوفناک ہے ،میں باربارکربلاکی مثال دیتاہوں، کربلا میں جب امام حسینؓ پہنچے ،کوفہ والوں کوپتہ تھاوہ راہ حق پرہیں لیکن یزیدکے خوف کی وجہ سے امام حسینؓ کی مددنہیں کی،بعدمیں وہ پچھتائے ۔ جب سیاست میں آیاتوپڑھے لکھے لوگوں کوکہتامیرے ساتھ آئو،وہ کہتے سیاست بڑی گندی چیزہے یہ ہمیں ذلیل کردینگے ،میں آج بھی کہتاہوں یہ میرے گھٹیامخالف 26سال سے میر ی کردارکشی کررہے ،مجھ پرگندی کتابیں لکھوائیں،ہرقسم کے بدنام کرنے کی کوشش کی لیکن اللہ کی شان دیکھو،آج آپ کس تعداد میں آکرحوصلہ افزائی کررہے ہیں ، میں کبھی بھی کسی ملک کیخلاف نہیں ،میں اینٹی امریکہ نہیں ہوں،امریکہ میں سب سے طاقتورپرپاکستانی امریکن کمیونٹی ہے ،ہم کیوں ایک ملک کے اینٹی ہوں جہاں پیسے والے ہنرمندپاکستانی بیٹھے ہوئے ہیں،ہماری سب سے زیادہ ایکسپورٹ امریکہ کو ہیں،انکی سائیکی ہے اگرآپ انکے پیروں میں گرتے ہیں تووہ استعمال کرینگے ،اگرملکی مفادات کیلئے کھڑے ہونگے انکواچھانہیں لگے گالیکن آپ کی عزت کرینگے ،دووجہ سے سیاست میں آیا،انصاف اورخوداری کیلئے آیا ،میں خود کبھی کسی کے سامنے جھکا نہ اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔وزیر دفاع کہہ رہاکہ امریکہ نے ہمیں وینٹی لیٹرپررکھاہواہے ،میں پوچھتاہوں اس نوبت پرلے کرکون آیا،30سال تم دو خاندان حکومت کرتے رہے ،وینٹی لیٹرپرڈالاکس نے ؟اس ملک کاپیسہ چوری کرباہرمحلات،پراپرٹیز،بینک اکائونٹس بنائے ،پہلے ہمیں مقروض کیااب کہتے ہیں امریکا کی غلامی نہیں کی تو ہم مرجائیں گے ،جس ملک کے وزیراعظم اوروزیردفاع ایسے ہوں اس کے شہریوں کی دنیا میں کیا عزت ہو گی، نواز شریف اوباما سے ملے تو ان کی کانپیں ٹانگ گئیں ،ہم نے امریکہ کی غلامی کرکے کتنی بھاری قیمت اداکی،میں امریکہ سے دوستی کررہاتھالیکن غلامی پرتیارنہیں تھا،ٹرمپ سے میرے تعلقات بہتر تھے ، وہ واپس عزت دیتاتھا ،ہمارے اوپرامریکہ نے 400ڈرون حملے کئے ،کونساملک اجازت دیتاہے کہ کوئی اورملک فیصلہ کرے کون پاکستان میں دہشتگردہے اورآکراسکوماردے ،ہمارادہشتگردالطاف حسین 30سال سے برطانیہ میں بیٹھا،ہزاروں لوگ پاکستان میں مروائے ،کیابرطانیہ الطاف حسین پرڈرون اٹیک کی اجازت دیگا؟ نہیں دیگا،وہ کہیں گے عدالت جاکر ثابت کرو ،ڈونلڈ لو نے کہا اگر عمران خان کوعدم اعتمادسے نہ ہٹایا گیا تو دھمکی دی کہ تمہیں مشکلوں کا سامنا کرنا پڑیگا، یہ کون ہوتے ہیں میرے دورہ روس پر اعتراض کرنے والے ؟ کیا میں ان کا غلام ہوں، میں روس اس لئے گیا کیونکہ اس میں میرے لوگوں کا فائدہ تھا،اپنی قوم کواکٹھاکرونگا،مل کرقرضے اتاریں گے ،مل کراپنے پائوں پرکھڑے ہونگے ،مجھے پتہ میری قوم قربانیوں کیلئے تیارہے لیکن اوپروہ بیٹھے ہوئے جوپیسے کے غلام ہیں ،چوتھی غلامی جس کیلئے حقیقی آزادی کی جنگ لڑنی ہے ،یہ معاشرے میں سب سے زیادہ تباہی مچاتی ہے ،نبی کریمﷺ نے عدل اورانصاف دے کرانسانوں کوآزادکیا،جہاں کمزور کے حقوق نہ ہوں وہاں جنگل کا قانون ہوتا ہوں،طاقت ور کو اس ملک کا انصاف کا نظام نہیں پکڑ سکتا، ، قانون کی حکمرانی کے بغیر لوگ آزاد نہیں ہوسکتے ، کمزوروں کوانصاف دلوانا ہو گا،اس کے بغیرایک معاشرے میں لوگ آزادنہیں ہوسکتے ، 25 مئی کو ہمارے پر امن احتجاج پر بدترین شیلنگ کی گئی،شہبازگل کو اٹھالیا اوراس پر بھی تشدد کیا گیا،ہرانسان کوخود کوبے قصور ثابت کرنے کاموقع ملناچاہئے ، شہباز گل کو انصاف کا موقع ملنا چاہئے ، ستمبرکے آخرمیں نوازشریف کولانے کی کوشش ہے ،ہمار ی حکومت گرانے والے اب ایک اورسازش کررہے ہیں،بددیانت چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان نے ان کی پوری مددکی،یہ ڈاکو30سال سے چوری کررہاہے ،میراس کے ساتھ مقابلہ نہ کرو،10سال پہلے بھی ان سے پوچھا اتنی کم آمدن سے مے فیئر پراپرٹی کیسے خریدی،سلمان شہباز نے کہا کون سی پراپرٹی کی بات کررہے ہیں ،سازشیں کرنیوالے سن لیں عمران خان کوئی ڈیل نہیں کریگا۔عمران خان نے ملک گیر جلسوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اگلے ہفتے راولپنڈی میں جلسہ کروں گا،کچھ دنوں کے بعد کراچی کروں گا،میں زرداری کا مقابلہ کرنے کراچی جارہا ہوں،زرداری پاکستان کا بڑا لٹیرا ہے ، سکھر، حیدرآباد بھی جائوں گا، اسلام آباد ،پشاور اور مردان میں بھی جلسہ کروں گا۔اٹک ، ایبٹ آباد بھی جائوں گا۔ملتان، بہاولپور،سرگودھا،جہلم، گجرات،فیصل آباد،گوجرانوالہ،کوئٹہ میں بھی جلسے کروں گا۔میں اپنی عوام کو تیار کرنے کیلئے ملک بھر میں نکل رہا ہوں۔ہماری حقیقی آزدی کی جنگ فیصلہ کن مرحلے پر ہے ۔ جلسے میں ایک لاکھ 30 ہزار کے لگ بھگ لوگوں نے شرکت کی۔ جلسے میں مسلم لیگ ن کے اہم رہنمائوں کے اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بیان بھی سکرین پر چلائے گے ۔عمران خان کی تقریر ختم ہونے کے بعد یوم آزادی کا جشن منایا گیا اور آتش بازی کی گئی،سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔اسلام آباد میں ایف نائن پارک، راولپنڈی میں لال حویلی، مری، کراچی، فیصل آباد، ملتان میں کارکنوں نے اجتماعات کی شکل میں ان کا خطاب سنا۔ وزیر فواد چودھری نے وفاقی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر بنی گالہ پر چھاپے مارے تو جاتی عمرہ اور ن لیگ کی قیادت کے گھر بھی دور نہیں ہیں ، رانا ثنا اللہ اور عطا تارڑ کو کس چیز کا خوف ہے ، آئیں اور خود کو قانون کے سامنے پیش کریں، ہم سٹریٹ موومنٹ شروع کریں تو 5 دن یہ حکومت نہیں چل سکتی۔ اسد عمر نے کہا کہ ہمیں ٹیبل پر بیٹھنے پر اعتراض نہیں،نئے الیکشن کے علاوہ اس بحران سے نکلنے کا کوئی حل نہیں ہے ، صدر مملکت نے اچھی تجویز دی ہے ،ٹیبل پر بیٹھ کر بات کرنے کا کوئی مقصد ہوتا ہے ،شہبازشریف انتخابات کا اعلان کریں تو الیکشن اصلاحات سمیت دیگر ایشوز پر بات کرنے کو تیار ہیں ۔