وزیر اعظم عمران خان نے ملک میں 15نیشنل پارکس بنانے کا اعلان کیا۔ یہ منصوبہ سیاحت کے فروغ اور معقول ریونیو جنریشن میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔ دنیا جس برق رفتاری سے بدل رہی ہے اسی تیزی سے انسانی ذہن اور مزاج بھی بدل رہے ہیں۔ یہی شعور اس کیلئے مسائل بلکہ تباہی کا سبب بن رہا ہے۔ جنگلات کاٹے جا رہے ہیں۔ صنعتی فضلے کے باعث پینے کا صاف پانی اور فضا خراب ہو چکی ہے۔ کارخانوں کی چمنیوں سے اٹھتا دھواں ‘ ہوائی جہاز سے چھوڑی جانے والی گیس جب فضا میں ملتی ہے تو انسان طرح طرح کی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔ تحریک انصاف نے خیبر پی کے میں پہلے بلین ٹری کے منصوبے کا آغاز کیا۔ جس کے ماحولیاتی تبدیلیوں پر خوشگوار اثرات دیکھنے میں آئے۔ اب 15نیشنل پارکس بنانے کے منصوبے کا آغاز خوش آئند ہے۔15نیشنل پارکس بناتے وقت اس بات کو ملحوظ رکھا جائے کہ ان میں مقامی درخت لگائے جائیں۔ اس لئے حکومت ان نیشنل پارکس میں ماحول دوست درخت لگائے گو وہ درخت ذرا دیر سے ہی قد آور ہوں لیکن وہ ماحول دوست ہونے کیساتھ ساتھ فائدہ مند بھی ہونگے۔ ایسے درختوں پر مقامی پرندے اپنا گھر بناتے ہیں۔ مستقبل میں ان کی لکڑی کو بھی استعمال میں لایا جا سکتا ہے۔ جو درخت مختلف بیماریوں کا موجب بنتے ہیں ان سے بھی گریز کیا جائے تب ہی یہ منصوبہ افادیت کا حامل ہو گا۔