اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)وفاقی حکومت نے شالیمار باغ لاہور،نور جہاں اور آصف جاہ کے مقبروں کو محفوظ بنانے کیلئے بڑافیصلہ کرتے ہوئے بھارت سے سرخ مٹی کے پتھر درآمد کرنے کی منظوری دیدی۔ پنجاب حکومت کی درخواست پر بھارت سے پتھر درآمد کرنے کیلئے اگست 2019 سے عائد تجارتی پابندی سے استثنیٰ دیدیا گیا۔ بھارت سے مجموعی طورپر4ہزار983کیوبک فٹ سرخ پتھر در آمد کیا جائے گا۔ مغلیہ دورمیں راجستھان کے علاقے کا سرخ پتھر لاہور کی عمارتوں میں استعمال کیا گیا۔ تینوں مقامات میں استعمال ہونیوالا سرخ پتھر صرف راجستھان میں پایا جاتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق محکمہ آثار قدیمہ کی درخواست پر وزارت تجارت نے سمری وفاقی کابینہ کوارسال کی تھی۔ وفاقی کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ سرخ مٹی کے پتھر کی عدم دستیابی کے باعث شالیمار باغ،نور جہاں اور آصف جا کے مقبروں کے تحفظ کیلئے جاری کام بری طرح متاثر ہو رہا ہے ۔ وفاقی کابینہ ہندو برادری کی طرف سے بھارت سے منگوائی گئی مورتیوں اور جان بچانے والی ادویات درآمد کرنے کیلئے امپورٹ آرڈر میں نرمی کرچکی ہے ۔ حکومت پنجاب کی جانب سے وزارت تجارت کو محکمہ آثار قدیمہ کی درخواست ارسال کی گئی جس میں تاریخی مقامات کے تحفظ کیلئے بھارتی سرخ مٹی کے پتھر کی درآمد کی اجازت طلب کی گئی۔محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مقامی کنٹریکٹر کے ذریعے 4983کیوبک فٹ سرخ پتھر بھارت سے در آمد کرنے کی اجازت طلب کی گئی تھی۔امپورٹ پالیسی آرڈر 2020کے پیرا 5(2)(a)کے تحت بھارتی مصنوعات اور بھارت سے تجارت پر پابندی عائد ہے تاہم امپورٹ پالیسی آرڈر 2020کے پیرا 21کے تحت وفاقی حکومت کو پابندی میں نرمی کرکے در آمد کی اجاز ت د ینے کااختیار ہے ۔