اسلام آباد(جہانگیر منہاس) ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سابق سربراہ کی آشیرباد سے فارما کمپنیوں کی طرف سے ملک میں افراط زر کی شرح کے حساب سے ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ۔ رواں سال جنوری کے بعد ایک مرتبہ پھر فارما کمپنیوں نے شوگر، بلڈ پریشر، معدے کے امراض کی ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ۔ ڈرگ اتھارٹی ذرائع کے مطابق ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی شرح، ڈالر کی قیمت میں اضافے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق شوگر کنٹرول کرنے کی دوا کی قیمت میں 30روپے کا اضافہ کیا گیا جبکہ السر،شوگر اور بلڈ پریشر کی دوائیوں میں مجموعی طور پر چالیس روپے کا اضافہ کر دیا گیا ۔بلڈ پریشر کنٹرول کرنے کی دواکی قیمت میں 12 روپے کا اضافہ کیا گیا ۔ادویات ساز کمپنیوں نے نئی قیمتوں کی فہرست بھی جاری کر دی ہے ۔ڈرگ پرائسنگ پالیسی کے تحت فارما سیوٹیکل کمپنیاں ادویات کی قیمتوں میں سالانہ افراط زر کی شرح کے مطابق 50 سے 70فیصد تک ازخود اضافہ کر سکتی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ ڈرگ اتھارٹی کے سابق متنازعہ سربراہ ڈاکٹر اسلم افغانی نے فارما کمپنیوں کے ساتھ مبینہ مالی ساز باز کے تحت ڈرگ پرائسنگ کی ایسی پالیسی تشکیل دی تھی جسکے تحت فارما کمپنیاں مہنگائی اورافراط زر کی شرح کے حساب سے ازخود ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کی مجاز قرار دی گئی تھیں۔ فارما کمپنیوں کو نوزانے کی یہ پالیسی تاحال قابل عمل ہے جسکے متعلق موجودہ صحت کے معاون خصوصی ڈاکٹرظفرمرزابھی کوئی اقدامات نہیں اٹھا سکے ۔