اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کے اجلاس میں وزیرریلوے شیخ رشید نے اعتراف کیا ہے کہ تیزگام سانحے میں محکمہ ریلوے سے بھی کوتاہی ہوئی،قائمہ کمیٹی کااجلاس چیئرمین معین وٹو کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں تیز گام ایکسپریس حادثہ میں جاں بحق مسافروں کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے نے بتایا کہ سانحہ تیزگام کی انکوائری15 نومبر تک مکمل ہو جائیگی،شیخ رشید نے بتایا کہ 15افسروں کو معطل کیا گیا ،جاں بحق افراد کے لواحقین کو پندرہ پندرہ لاکھ دیں گے ،وزیراعظم سے دس لاکھ روپے مزید دینے کی بات کی ، چیئرمین نے کہا کہ محکمہ ریلوے ایسے حادثات سے بچائو کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرے ،چیئرمین نے ریلوے کی لیز پر دی جانیوالی اراضی کے حوالے سے کہا کہ پانچ ہزار روپے فی ایکڑ اراضی کی ایوریج بہت کم ہے ۔دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ہائوسنگ کا اجلاس چیئرمین نجیب ہارون کی صدارت میں ہوا ۔ وفاقی وزیر ہائوسنگ طارق بشیر چیمہ نے انکشاف کیاکہ پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی پراجیکٹ میں ماکسز کمپنی کروڑوں روپے کی ڈیفالٹرہے جسکی ادائیگی روکی گئی ، کمپنی مالک ندیم خان سابق حکومت میں میٹرو لاہور، ایل ڈی اے وغیرہ کے ٹھیکے لے چکا ۔آئی بارہ ہائوسنگ منصوبہ اکرم درانی دور میں شروع ہوا۔ رقم لینے کے باوجود سی ڈی اے ابھی تک فائل دبائے بیٹھا ہے اور این او سی جاری نہیں کر رہا جس پر قائمہ کمیٹی نے چیئرمین سی ڈی اے کو طلب کرلیا ۔ادھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کابینہ ڈویژن نے پی ٹی اے کو ہدایت کی کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں موبائل سروس کو بہتر بنانے کیلئے خصوصی اقدامات کئے جائیں ، سوشل میڈیا پر ہونے والی مذہبی منافرت اورنفرت انگیز مواد کو روکنے کیلئے قدامات کئے جائیں ۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سید امین الحق کی صدارت میں ہوا۔وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی اے صارفین کو روانہ کی بنیاد پر ایک حدیث مبارکہ بھیج سکتا ہے ۔