شیخوپورہ (ڈسٹرکٹ رپورٹر) شیخوپورہ میں بھی عام انتخابات کے سلسلہ میں قومی اسمبلی کے چار اور صوبائی کی 9 نشستوں کیلئے پولنگ ہوئی جو صبح 8 بجے سے لیکر شام 6 بجے تک جاری رہی پہلے مرحلہ میں پولنگ کے دوران شدید گرمی، حبس کی وجہ سے ووٹرز کا رش کم دیکھنے میں آیا مگر دوپہر 2بجے کے بعدسیاہ بادلوں کی آمد اور ٹھنڈی ہواؤں کے چلنے سے مانانوالہ سمیت دیگر علاقوں میں بارش کے بعد موسم انتہائی خوشگوار ہوگیا اور اس کے بعد ووٹرز کے رش میں بھی حیران کن حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا پولنگ سٹیشنوں پر فوج کے جوانوں کے علاوہ کے پولیس، ایلیٹ فورس، پٹرولنگ پولیس، ریزرو پولیس، پنجاب کانسٹیبلری کے جوان تعینات تھے پولنگ کے دوران یہ شکایات عام سنائی دی گئیں کہ ووٹ ڈالنے کا عمل انتہائی سست روی کا شکار ہے جسکی وجہ سے مرد وخواتین کو ووٹ ڈالنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا بعض مقامات پر ایک ہی خاندان کے ووٹرز کو مختلف پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ ڈالنا پڑے خواتین کے پولنگ سٹیشنوں پر بھی رش دیدنی تھا مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی حامی خواتین نے پارٹی پرچموں کے مطابق خصوصی طور پر لباس زیب تن کئے اور چہروں پر پینٹنگ کی ہوئی تھی امیداروں نے اپنے ووٹرز اور سپورٹرز کیلئے پولنگ سٹیشن کے باہر کھانے کا خصوصی انتظام کررکھا تھا جبکہ ووٹرز کو گھروں سے پولنگ اسٹیشن پر پہنچانے کیلئے امیدواروں نے خصوصی طورپر ٹرانسپورٹ کا انتظام کررکھا تھا بعض پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ ایجنٹوں کا ماحول بڑا دوسانہ دیکھائی دیا جبکہ بعض پولنگ اسٹیشنوں پر ماحول کشیدہ دیکھائی دیا ایک ہی گلی محلہ کے دوست پولنگ کے روز دشمنوں کی طرح آمنے سامنے کھڑے تھے الیکشن کمیشن کی طرف سے موبائل فون پولنگ اسٹیشن کے اندر لیجانے پر پابندی کے باوجود بعض ووٹرزموبائل فون چھپا کر اندر لے گئے اور وہ انتخابی نشان پر مہریں لگا کر ان کو سوشل میڈیا پر وائرل کردیا بعض مقامات پر ووٹرز نے پاک فوج کے جوانوں کو دیکھ کر ان کے حق میں نعرے بازی بھی کی اوران سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے انہیں پھول بھی پیش کئے امیدواران سارا دن پولنگ سٹیشنوں پر چکر لگاتے رہے اور انکی آمد پر پولنگ کیمپ میں بیٹھے ان کے حامی ووٹرز سپورٹرزنے ان کا نعروں کیساتھ ان کا استقبال کیا۔