پشاور(فخرالدین سید)خبیر پختونخوا میں دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑتے ہو ئے کمانڈنٹ ایف سی ،ڈی آئی جبیز سمت اعلیٰ پو لیس حکام شہید ہو گئے ان میں بیشتر کی انکو ائر ی فائلیں سرد خانے کی نذر ہو گئی ہیں ،15اعلیٰ پولیس افسروں کی فائلیں بھی بند ہوگئی ہیں۔ 16 افسروں کومختلف واقعات کے دوران شہید کیا گیا، حکام سراغ لگانے میں ناکام ہیں،ذرائع کے مطابق شہیدڈی آئی جی عابد علی کے قاتلو ں سے کیفر کردار تک پہنچایا جا چکا ہے جبکہ دیگر کے قاتلوں کو مختلف آپریشنز میں مارا جا چکا ہے تاہم تاحال انکی تفصیلات میڈیا کو فراہم نہیں کی گئیں ۔کمانڈنٹ ایف سی صفوت غیور کو پشاور صدر ، ڈی آئی جی اشرف نور کو حیات آباد پشاور،ڈی آئی جی ملک سعد کو 2007 میں قصہ خوانی کے دلگراں بازار میں خود کش حملہ میں شہید کیا گیا اور ڈی آئی جی عابد علی کو2006 میں متنی کے مقام پر فائرنگ کر کے شہد کیا گیا، ایس ایس پی لاہو ر زاہد گوندال کو لاہور میں 2017 کو نشانہ بنا کر شہید کیا گیا اے ایس پی سلمان آیا ز کو 2006 میں راولپنڈی میں شہید کیا گیا اور فیاض کو 2013 میں کو ئٹہ بلو چستان میں نشانہ بنا یا گیا اور محمد ہلال ایس پی کو گلگت میں شہید کیا گیا جبکہ اے ایس پی رضوان خان،ایس پی طیب سعید،ڈی آئی جی عبد العریز، اے ایس پی فتح حیات مکین اور اے ایس پی سلمان ایا ز خان کو پو لیس مقابلوں میں شہید کیا گیا ،بعض افسران ایسے بھی ہیں جن کی موت حادثاتی طور پر ہوئی یا انہوں نے خودکشی کی انکوائری کے بعد انہیں شہید پیکج سے مستثنیٰ رکھا گیا ان میں اسسٹنٹ انسپکڑ جنر ل اسلام آباد عاشر عظیم کو حادثے کی موت اور ایس ایس پی جعفر آباد جہا نزیب کا کڑ سمیت کئی اور پی ایس پی افسران کو بھی شہیدوں کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ۔