اسلام آباد(نامہ نگار،صباح نیوز)احتساب عدالت اسلام آباد نے آصفہ بھٹو کووالد آصف زرداری سے ملاقات سے روکنے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پراڈیالہ جیل حکام سے اٹھارہ ستمبر تک تحریری جواب طلب کرلیا ۔ سماعت کے دوران اسسٹنٹ کمشنر مہرین بلوچ ، اے ایس پی عائشہ گل اور اڈیالہ جیل حکام عدالت میں پیش ہوئے ۔ آصف زرداری کو عدالتی حکم کے باوجود جیل میں سہولیات نہ دینے کے خلاف توہین عدالت کیس میں جج محمد بشیر نے کہاقانون جب اجازت دیتا ہے تو اے سی کیوں نہیں دے رہے ؟، قانون کوئی ڈیکوریشن پیس نہیں کہ سجا کے رکھ دو، روایات نہیں قانون پرعمل کریں۔دوران سماعت فاروق نائیک کے معاون وکیل نے کہا آصف زرداری عارضہ قلب میں مبتلا ہیں اور انہیں چھ سے سات سٹنٹس بھی لگائے جاچکے ، ہم بھیک نہیں مانگ رہے ، سہولیات فراہم کرنے کے عدالتی حکم کی تعمیل چاہتے ہیں۔عدالت کے استفسارپر اڈیالہ جیل کے نمائندے نے بتایا نوازشریف کو میڈیکل گراؤنڈز پر اے سی کی سہولت فراہم کی گئی تھی، ڈاکٹرز نے سابق صدر کو اے سی کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق کچھ نہیں لکھا، اگر ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوتی تو انہیں ڈاکٹرز پمز ہسپتال میں ایڈمٹ کرلیتے ۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کہا اسے چھوڑیں، ہر کیس کی نوعیت ایک نہیں ہوتی۔عدالت نے آصف زرداری کو جیل میں ایئرکنڈیشنر کی سہولت نہ دینے کے خلاف درخواست پر اے سی سہولت کو طبی ماہرین کی تجویز سے مشروط کرتے ہوئے درخواست گزار کو میڈیکل افسر سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی ۔ عدالت نے کہا اگر ڈاکٹر آصف زرداری کی صحت کیلئے اے سی کو ضروری قرار دیتا ہے توسہولت فراہم کی جائے گی، عدالت نے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ عدیل کی طرف سے آصف زرداری کی میڈیکل رپورٹس عدالت میں جمع کرائے جانے پر وکیل صفائی کو میڈیکل رپورٹس کی نقول کے لئے درخواست جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے میڈیکل کی درخواست بھی نمٹا دی۔