کراچی (سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو 1970ء سے سندھ کے عوام ووٹ دے رہے ہیں،اگلی بارسندھ سمیت پورے پاکستان میں پی پی حکومت بنائیگی،میں کسی اورکونہیں صرف اپنی لیڈرشپ اورعوام کو جوابدہ ہوں،پانی ہے نہیں،ڈیم بنائے جارہے ہیں، بدھ کوسندھ اسمبلی میں ارسا کی ناانصافیوں اورسندھ کو حصے کا پانی نہ دیئے جانے کیخلاف تحریک التوا پراظہارخیال کرتے ہوئے کہی،ایوان نے تحریک کی متفقہ منظوری دی،وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 91ء کے معاہدے میں سب سے کم اضافہ سندھ کے پانی میں کیا گیا،ہم نے اس وقت بھی مخالفت کی تھی،تاہم معاہدہ ہو\گیا، چلیں اب اس پرعمل توکریں،ارسا کہتا ہے دریاؤں میں پانی اضافی ہے تو معاہدے پرعمل کرو،کمی ہو تو عمل نہ کرو،انہوں نے کہا کہ سندھ کو 2 ملین گیلن پانی دیا گیا،10 ملین ملناچاہیئے تھا،ارسا کی ناانصافی عیاں ہے ،پنجاب کو کمی ہونے پرحصہ بڑھا کردیا جاتا ہے ،کے پی اوربلوچستان کو کمی سے استثنیٰ حاصل ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں وفاق سے کئی مسائل کا سامنا ہے ،آئین پرعمل نہیں ہورہا،محصولات سے حصہ نہیں ملتا،سندھ کے منصوبے تباہ کردیئے گئے ،سابقہ حکومت نے بھی نظراندازکیا یہ بھی کررہے ہیں،بجلی پیدا کی تو کہا گیا خرید نہیں سکتے ،انہوں نے کہا کہ سازشیں کرنے والوں کی حقیقت جلد کھل جائیگی۔