وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل سپورٹس پالیسی اور پاکستان سپورٹس بورڈ کے انتظامی ڈھانچے کی از سر نو تشکیل کے لئے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوانوں کو کھیلوں کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ بلاشبہ کھیل نوجوانوں کی ذہنی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان میں مثبت سرگرمیوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ کھیلوں کے لحاظ سے بھی پاکستان کی مٹی بڑی زرخیز ہے، بس اسے ذرا سا نم دینے کی ضرورت ہر دور میں محسوس کی جاتی رہی ہے ۔ کرکٹ، ہاکی، اسکواش، کشتی، سنوکر ایسے کھیل ہیں جن میں پاکستانی کھلاڑیوں نے ناقابل فراموش فتوحات حاصل کی ہیں ۔گزشتہ کئی برسوں سے ہم نے صرف کرکٹ کو ہی اپنی متاع اور ہدف بنارکھا ہے۔ اگر کرکٹ میں ہم نے بہت سی کامیابیاں حاصل کی ہیں تو برسوں ہماری ہاکی نے بھی دنیا پر راج کیا ہے جس کا اب کوئی پرسان حال نہیں ہے۔اس کی بڑی وجہ ہاکی کے کھیل کے میدانوں اور کھلاڑیوں کے لئے آسٹروٹرف پر تربیت کا فقدان ہے، لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ کرکٹ کے ساتھ ساتھ ہاکی، سکواش، فٹ بال، سنوکر،نیزہ بازی،باکسنگ اور پاکستان کی روایتی کھیلوں خصوصاً کشتی، کبڈی اور اتھلیٹکس پر بھی بھرپور توجہ دی جائے۔سپورٹس پالیسی میں ان تمام کھیلوں کو ترجیحات میں شامل کیا جائے اور سپورٹس بورڈز کو ان کے لیے کثیر فنڈز فراہم کیے جائیں تاکہ کھیل کے میدانوں میں پاکستان کے شاندار ماضی کو ایک بار پھر دہرایا جا سکے۔