اسلام آباد،کراچی (وقائع نگار خصوصی،این این آئی،سٹاف رپورٹر)پچھلے تین ہفتوں سے پمز ہسپتال میں زیر علاج سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا بلڈ پریشرکم نہیں ہوسکا۔ ذرائع کے مطابق ان کی شوگر بھی نارمل نہیں ہوسکی ، گردن کے درد اور کمر کی بڑھتی تکلیف کے باعث ان کی پچھلے تین دن سے فزیوتھراپی بھی جاری ہے اورفزیوتھراپی کی سپیشلسٹ ڈاکٹر سابق صدر کا روزانہ معائنہ کر رہی ہیں۔آصف زرداری کے دل کا اہم ٹیسٹ بھی ابھی تک نہیں ہوسکا، ذرائع کے مطابق کلاٹ کھولنے کیلئے تھیلیئم سکین کا ٹیسٹ لازمی ہے ، سابق صدر کودل کے دورے کا خطرہ برقرار ہے ۔ادھر آصف زرداری کو علاج کی سہولیات نہ ملنے ،پی پی کی اسیرقیادت کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے تحت مقدمات اوربڑھتی مہنگائی کے خلاف پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے تحت پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔پیپلزپارٹی کراچی ڈویژن کے صدراورصوبائی وزیراطلاعات سعید غنی و دیگر مقررین نے نیب کی کارروائیوں کو سیاسی انتقام قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا سابق صدر کوعلاج کے لیے کراچی منتقل کرکے ذاتی معالج سے علاج کرانے کی اجازت دی جائے اورپیپلزپارٹی کی اسیرقیادت کے مقدمات بھی کراچی منتقل کئے جائیں۔انہوں نے کہا بلاول بھٹو زرداری عمران خان کے حواس پر طاری ہیں،حکومتی ہٹ دھرمی کی وجہ سے آصف زرداری کی زندگی کو سخت خطرہ ہے ۔ایک بیان میں نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہاپمز کے ڈاکٹرز کا کہنا ہے آصف زرداری کی صحت پیچیدہ ہے ، ڈاکٹرز نے ان کی انجیوگرافی کرنا چاہتے ہیں لیکن انکے ذاتی معالج کی غیر موجودگی میں انجیوگرافی کیسے ہو سکتی ہے ؟،حکومت ذاتی معالج تک رسائی کیوں نہیں دے رہی؟،یہ حکومت کی سوچی سمجھی سازش ہے ، حکومت ا نکی زندگی سے کھیل رہی ہے ، ان کو کچھ بھی ہوا تو ذمہ دار تحریک انتقام کی حکومت ہوگی۔سینیٹر سسی پلیجو نے کہا حکومت سیاسی انتقام میں اتنا آگے جانے سے گریز کرے ۔