اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍خصوصی نیوز رپورٹر؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے گیس انفراسٹرکچر ڈیویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس واپس لینے اور سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی ۔ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے حالیہ تنازع پر شفافیت یقینی بنانے کیلئے آرڈیننس واپس لینے کا فیصلہ کیا اور اٹارنی جنرل کو جی آئی ڈی سی معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ۔ترجمان کے مطابق آرڈیننس کا مقصد عدالت کے باہر مذاکرات کے ذریعے 50 فیصد رقم وصول کرنا تھا۔وزیر اعظم آفس نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان قوم کو بتانا چاہتے ہیں کہ عدالت جانے سے فیصلہ خلاف آنے کا بھی خطرہ ہے ، سپریم کورٹ نے جی آئی ڈی سی کو غیرقانونی قراردیا تھا اور وفاقی حکومت کی نظرثانی درخواست بھی خارج کردی تھی۔ترجمان کے مطابق نئی قانون سازی کی گئی جس کو صوبائی ہائیکورٹس میں چیلنج کیا گیا، سپریم کورٹ میں بھی مختلف اپیلیں زیر التواء ہیں،وزیر اعظم عمران خان نے اٹارنی جنرل کو جلد سماعت کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنے کی ہدایت بھی کی۔واضح رہے گزشتہ دنوں صدارتی آرڈیننس کے ذریعے صنعتکاروں کو گیس ڈویلپمنٹ سرچارج کی مد میں 208 ارب روپے معاف کئے گئے تھے جس پر گزشتہ روز وفاقی کابینہ میں بھی وزراء نے اعتراض اٹھایا تھا۔ وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو ہدایت کی تھی کہ وہ 208 ارب روپے معاف کرنے کی تفصیل قوم کے سامنے رکھے تاہم اب یہ آرڈیننس واپس لے لیا گیا ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے وزیر توانائی عمرایوب، وزیرمنصوبہ بندی خسرو بختیار اور عبدالرزاق دائود کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاحکومتی اقدامات سے درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی گئی،ٹیکس دہندگان کی تعداد میں 27 فی صد اضافہ ہوا، ٹیکس وصولیاں مقررہ اہداف کے مقابلے میں 90 فی صد تک ہوئی، جبکہ ریونیو کلیکشن میں 25 فی صد اضافہ ہوا۔حفیظ شیخ نے کہا حکومت نے ملکی برآمدات بڑھانے کیلئے بہت سے اقدامات کگے ، جولائی، اگست کے دوران 580 ارب روپے ریونیو میں اضافہ ہوا، برآمد کنندگان کو ری فنڈ میں مشکلات پیش آرہی تھیں، فیصلہ کیا کہ برآمد کنندگان کو فوری ٹیکس ری فنڈ کئے جائیں گے ، ہر ماہ 16 تاریخ کو ان کو ٹیکس ری فنڈ کئے جائیں گے ،سیلز ٹیکس ری فنڈ نظام کو بھی آٹو کر دیا گیا ہے ، 3 یا 6 ماہ کی بجائے فوری ری فنڈ ادا کئے جائیں گے ۔حفیظ شیخ نے مزید کہا 10 ارب سے بڑا پراجیکٹ ایکنک میں لانے کا فیصلہ کیا گیا، 2 سے 10 ارب کے پراجیکٹ کی منظوری پی ڈی ڈبلیو میں کرائی جائے گی۔انھوں نے کہا گروتھ ریٹ کے ٹارگٹ کو اچھے انداز میں حاصل کریں گے ۔مشیر خزانہ نے کہا گیس انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس (جی آئی ڈی سی) کا معاملہ سپریم کورٹ پر چھوڑنے کا مقصد شفافیت یقینی بنانا ہے ۔