اسلام آباد،کراچی(خصوصی نیوز رپورٹر،92 نیوز،کامرس رپورٹر)سٹیٹ بینک آف پاکستان نے صنعتی بحالی اورنئی سرمایہ کاری پر شرح سود مزید 2 فیصدکم کرکے 5 فیصدکردی۔فیصلے سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔بینکوں کے زرعی قرضوں پر سود اور اصل زر کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں90 روزکی توسیع کردی گئی ہے ،نوٹیفکیشن جاری کردیاگیا۔گزشتہ روزسٹیٹ بینک کے جاری اعلامیہ کے مطابق صنعتوں کے پھیلاؤ اور نئی سرمایہ کاری کیلئے قرض 7 کے بجائے 5 فیصد شرح سود پر ملے گا۔برآمدکنندگان کو قرض 6 کی بجائے 5 فیصدشرح سود پر ملے گا ۔ سٹیٹ بینک نے 17 مارچ 2020ئسے اب تک پالیسی ریٹ میں 625 بیسس پوائنٹس کمی کرکے اسے 7 فیصد کردیا ہے ۔سٹیٹ بینک نے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے اپنی دو ری فنانس سکیموں پر مارک اپ ریٹس کو ہم آہنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔اب سٹیٹ بینک ،بینکوں کو ایک فیصد پر ری فنانس فراہم کرے گا جس میں بینکوں کا زیادہ سے زیادہ مارجن 4 فیصد ہوگا۔سٹیٹ بینک نے بینکوں سے لئے گئے قرضوں پر سود اور اصل زر کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں بھی توسیع کردی ہے ۔زرعی قرضوں کے حامل اکائونٹ ہولڈرز کو نئے پیکیج کے تحت کم شرح سود پر پہلے سے زیادہ رقوم کی یاد دہانی کرائی گئی ہے ۔ مشینری کی درآمدکیلئے قرض کے حصول پر شرح سود 7 سے 5 فیصد کردی گئی۔ یہ سہولت عارضی اکانومک ری فنانس سکیم پر حاصل ہوگی۔ نان ٹیکسٹائل شعبے کیلئے قرضے پر شرح سود 6 فیصد سے 5 فیصد کردی گئی۔ یہ سہولت لانگ ٹرم فنانس سکیم کے تحت دستیاب ہوگی۔یہ فیصلہ کورونا اور لاک ڈائون کے باعث مارکیٹ میں سرمایہ کاری پر پڑنے والے منفی اثرات کے ازالے کیلئے کیاگیا۔ دونوں سہولتیں نئی سرمایہ کاری، موجودہ سرمایہ کاری کی تجدید، بیلنسنگ اور ری سٹرکچرنگ کیلئے دستیاب ہوگی۔ ان سکیموں کے تحت سٹیٹ بینک 2 جولائی تک 10.5 ارب روپے جاری کرچکا ہے ۔سٹیٹ بینک نے ایک اور نوٹیفکیشن کے تحت 12 پرائمری ڈیلرز کی تعیناتی کااعلان کیا ہے ۔ یہ ڈیلر رواں مالی سال2020-21ء میں سرکاری سکیورٹیزمیں سرگرمیوں کی نگرانی کریں گے ۔ 12 مالیاتی اداروں میں حبیب بینک، نیشنل بینک، بینک ال فیصل، جے ایس بینک، الائیڈ بینک، پاک اومان انوسٹمنٹ کمپنی، ایم سی بی، یونائٹڈ بینک، فیصل بینک، سٹینڈرڈ چارٹرڈ، سٹی بینک اور بینک آف پنجاب شامل ہیں۔