پشاور کے ضلع صوابی میں نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے پولیو پلانے والی ٹیم کی دو خواتین کو قتل کر دیا ہے۔ پاکستان اور افغانستان کے علاوہ دنیا بھر میں پولیو کا مکمل خاتمہ ہو چکا ہے پاکستان اس موذی مرض سے مکمل نجات کے لئے عالمی اداروں کے تعاون سے اب بھر پور کوششیں کر رہا ہے۔ یہ حکومتی کاوشوں کا ہی ثمر ہے کہ 2014ء سے پولیو کے کیسز میں 93فیصد کمی واقع ہو چکی ہے مگر بدقسمتی سے بعض حلقوں کی طرف سے پولیو کے قطروں کے بارے میں خلاف حقیقت پراپیگنڈے کی وجہ سے حکومتی کوششیں بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ گمراہ کن پراپیگنڈے کی وجہ سے نا صرف کچھ علاقوں میں لوگ بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر دیتے ہیں بلکہ پولیو ٹیموں پر حملے بھی کئے جاتے ہیں۔ حکومت نے پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لئے پولیس اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگائیں تو شرپسند عناصر نے پولیس اہلکاروں پر بھی حملے شروع کر دیے گزشتہ برس لوئر دیر میں پولیس ٹیم کی حفاظت پر مامور دو پولیس اہلکاروں کو شہید کر دیا گیا تھا، اس طرح کراچی اور لاہور میں بھی ناخوشگوار واقعات ہو چکے ہیں اب تک پولیو ٹیموں پر حملے کر کے 300 کے لگ بھگ افراد کو قتل کیاجا چکا ہے۔ بہتر ہو گا حکومت پولیو ورکرز کی حفاظت کو بھی فول پروف بنائے تاکہ پولیو ٹیمیں بلا خوف و خطر اپنے فرائض ادا کر کے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے میں بھر پور کردار ادا کر سکیں۔